جموں و کشمیر میں کولگام کے پمبی کریشی وگیان کیند میں کسانوں کے لیے بیداری پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ایک ڈرون کا ٹرائل بھی انجام دیا گیا۔ پروگرام میں سکاسٹ کے وائس جانسلر ڈاکٹر نذیر احمد گنائی، فروفیسر دل محمد مقدومی، ایڈیشنل ڈی سی کولگام شوکت احمد (ضلع ترقیاتی کمشنر انچارج) اور ماہر سائنسدان و آفیسر کریشی وگیان پمبی منظور احمد نے شرکت کی۔Use of Drone Technology in Farming
اس موقع پر حکام نے بتایا کہ زراعت سے متعلق کاموں میں ڈرون کے استعمال کے لیے ٹرائل کرنا ایک کامیابی کی پہل ہے۔ کولگام کے مقامی کسانوں کے سامنے اس کا آغاز کیا گیا۔ کیڑے مارنے والی دوا اور نینو یوریا کا چھڑکاؤ مکئی کے کھیتوں میں ڈرون کے ذریعے محکمہ زراعت کے پہلے ٹرائل میں کیا گیا، جسے ایک خصوصی ٹیم نے انجام دیا۔ سائندانوں کے مطابق، زرعی صنعت میں ڈرون ٹیکنالوجی کو اپنانے کا مقصد، کاشتکار برادری کو زرعی کام کرنے کے دوران درپیش مشکلات کو کم کرنا ہے۔
ان کے مطابق، کاشتکاری کے کچھ کام جن کے لیے روایتی طور پر سینکڑوں کارکنوں کی ضرورت ہوتی ہے، ایک ڈرون کے ذریعے چند گھنٹوں میں مکمل کیا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر فروفیسر نے بات کرتے ہویے کہا کہ زرعی ٹیکنالوجی کسانوں کے وقت اور محنت کی بچت کرے گی۔ وہیں مقامی کسان نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم بہت پُرجوش ہیں کہ حکومت نے ملک میں اس نئے سبز انقلاب کا آغاز کیا ہے۔ حکومت نے ہمارے لیے ترقی پسند پالیسیوں کو فعال کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈرون ٹیکنالوجی کے ذریعہ کھانا گھر پہنچانے کا تجربہ