ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کو انٹیریر ڈیزائنر اور ان کی والدہ کو مبینہ طور پر خودکشی کےلئےاکسانے کے الزام میں گرفتار کیاگیا ہے۔ اس ہائی پروفائل کیس کے لئے مکمل تیاری کی گئی تھی اس کا اظہار خیال کرتے ہوئے این سی پی کے رہنما اور ریاستی وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے کہا کہ ارنب گوسوامی کو گرفتار کرنے کے لئے کوکن رینج آئی جی سنجےموہتے کی سربراہی میں ایک اعلی سطحی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔
انٹرئیرڈیزائنر انو نائک اوران کی والدہ کمود کو مبینہ طور پر خودکشی کے لئے اکسانے کے الزام میں دو برس پرانے مقدمے میں تحقیقات کے لئے اس کیس کو دوبارہ کھولے جانے کی رائے گڑھ پولس کی اجازت کے بعد 'آپریشن ارنب' کی تیاری شروع ہوگئی تھی۔
موہتے نے ارنب کو گرفتار کرنے کامنصوبہ تیار کیا اسی وقت وعلی سطحی انکاونٹر اسپشلسٹ سچن وازے کو بھی اہم ذمہ داری سونپی گئی تھی۔
دیشمکھ کے مطابق ارنب گوسوامی چونکہ ایک بہت ہی طاقتور صحافی ہیں ایسی صورتحال میں سنجے موہتے کی زیر قیادت ٹیم کے لئے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانا بہت بڑا چیلنج کا کام تھا۔
انہوں نے بہت ہی احتیاط سے کام کیا، تمام تراشتعال انگیزی کی کوششوں کے باوجودٹیم کے ہر ممبر نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔ اس معاملے کی ابتدائی تفتیش کے بعد ہی اس بات کی تصدیق ہوگئی کہ ارنب خودکشی کے لئے اکسانے میں ملوث تھے۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ ایک خفیہ مشن تھا، ہمارے لوگوں نے ارنب کی عمارت کےکئی چکر لگائے، ہمیں خوف تھا کہ اگر یہ بات منظر عام پر آجاتی ہے تو ارنب گرفتاری سے بچنے کے لئے شہر سے راہ فرار اختیار کر سکتے ہیں۔
یہ آپریشن مکمل طورپر تیار تھا ہر چھوٹی چھوٹی چیز اور احتیاط کا خیال رکھا گیا تھا پہلے ہی طے ہوگیا تھا کہ کون دروازہ کھٹکھٹائے گا؟ کون ارنب اور ان کے متعلقین سے گفتگوکرےگا؟ اگر مزاحمت ہوتی ہے تو کس طرح کی کاروائی فوری طورپر کرنی ہوگی؟ اگر ارنب مزاحمت کرتے ہیں تو انہیں تحقیقات میں تعاون نہ کرنے کے قانون پہلو سے بھی آگاہ کرنا تھا۔ سب کچھ آرام سے منصوبے کے مطابق ہوا۔
اسی کے ساتھ ہی ریاستی وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے سابق وزیر اعلی اور اپوزیشن رہنما پر اس معاملے کو رفع دفع کرنے کا الزام بھی عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'جب میں نے بیوہ اور اس کی بیٹی کی ظلم کی داستان سنا تو حیران رہ گیا مجھے یقین ہی نہیں آیا کہ اس طرح کے معاملات مہاراشٹر میں ہوسکتے ہیں۔ ہم نے نائک کے اہل خانہ کو انصاف فراہم کرنے کا تہیہ کر لیا۔ دیشمکھ نے مزیدکہاکہ بی جے پی کے پاس کوئی ثبوت نہ ہونے کے باوجود سشانت سنگھ کیس میں کھل کر سیاست کی، لیکن کیا ہوا دودھ کادودھ اورپانی کا پانی ہوگیا'۔
پولس کے مطابق ری پبلک ٹی پر آرٹیکٹ فرم کونکورڈ ڈیوائن پرائیوٹ لمیٹیڈ کے ایم ڈیانو نے نائک پر 83 لاکھ روپئے واجب الادا ہیں۔ نائک نے ریپبلک ٹی وی کا اسٹوڈیو بنایا تھا اسی کے ساتھ دو دیگر کمپنیاں آئیکاسٹ ایکس اور اسکانی میڈیا اور اسمارٹورکس بھی اپنے واجبات کی ادائیگی میں ناکام رہی۔ ان تینوں کمپنیوں پر کل۴۰۔۵روپے بقایہ ہیں۔ اوربعدمیں اس کی والدہ نے مبینہ طور پر ریپبلک ٹی وی کی ادائیگی نہ کرنے کی وجہ سے خودکشی کر لی تھی۔