شرومنی اکالی دل کے صدر سکھبیر سنگھ بادل نے سنیچر کے روز کہا کہ امریندر سنگھ کا وزیر اعلیٰ پنجاب کے عہدے سے استعفیٰ کانگریس کی ریاست میں کام نہیں کر پانے کی ناکامی کا اعتراف ہے اور اس کے پاس ساڑھے چار سال سے زیادہ کے وقت میں کام دکھانے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔
حالانکہ انہوں نے کہا کہ محض پہرے دار تبدیل کرنے سے پنجاب میں کانگریس کے ڈوبتے جہاز کو نہیں بچایا جا سکے گا۔
امریندر سنگھ نے سنیچر کے روز وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے سے استعفیٰ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی توہین محسوس کرتے ہیں۔ سنگھ اور نوجوت سنگھ سدھو کے درمیان ایک ماہ سے اقتدار کی لڑائی جاری تھی۔ کانگریس کے 50 سے زائد ارکان اسمبلی نے پارٹی صدر سونیا گاندھی کو خط لکھ کر سنگھ کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔
بادل نے ایک بیان میں کہا کہ سنگھ کا استعفیٰ اس بات کا اعتراف ہے کہ کانگریس پنجاب میں کارکردگی دکھانے میں ناکام رہی ہے اور اس کے پاس ساڑھے چار سال سے زیادہ عرصے کے لیے دکھانے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنی نااہل حکومت کو بچانے کے لیے کانگریس پارٹی چہرہ بدل کر پنجابیوں کو بیوقوف نہیں بنا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ایک شخص پر الزام لگا کر پارٹی مخالف لہر کو ٹالنے کی کانگریس ہائی کمان کا کا اقدام کامیاب نہیں ہوگا۔ اکالی سربراہ نے الزام لگایا کہ پوری ریاستی کابینہ اور کانگریس کے ایم ایل اے بدعنوانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا ، 'پنجابی جانتے ہیں کہ پنجاب میں پوری کانگریس پارٹی کھلی لوٹ اور انتشار کے لیے جانی جاتی ہے۔ اس کے وزراء اور قانون سازوں نے غنڈوں کو تحفظ دیا۔ اس کے وزراء نے سرکاری خزانے سے ہزاروں کروڑ روپے لوٹ لیے۔ یہ ریاست میں کوئی ترقیاتی یا انفراسٹرکچر منصوبہ شروع کرنے میں ناکام رہے۔
وہیں شرومنی اکالی دل کے رہنما پرمندر سنگھ ڈھنڈسہ نے کہا کہ انتخابی وعدے پورے نہیں ہونے کے الزامات سے پارٹی کو بچانے کے لیے انہیں 'بلی کا بکرا' بنایا ہے۔
مزید پڑھیں:
پنجاب میں سیاسی ہنگامہ: امریندر سنگھ نے استعفیٰ دیا
ڈھنڈسہ نے کہا کہ سارا ڈرامہ امریندر سنگھ پر وعدے پورے نہ کرنے کا الزام لگانے کے لیے تھا۔