جموں و کشمیر کے علیحدگی پسند رہنما اور ٹیرر فنڈنگ کیس میں سزا یافتہ یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کو پاکستان کی نگراں حکومت میں وزیراعظم کا خصوصی مشیر مقرر کیا گیا ہے۔ مشعال ملک کو اس نگراں حکومت میں انسانی حقوق اور خواتین کو بااختیار بنانے کے بارے میں نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کا خصوصی مشیر مقرر کیا گیا ہے۔ جمعرات کی رات جاری کی گئی وزیر اعظم کے پانچ خصوصی مشیروں کی فہرست میں مشعال ملک کا نام بھی شامل تھا۔ کے علاوہ صدر عارف علوی نے ایوان صدر میں 19 رکنی نگراں کابینہ سے بھی حلف لیا۔ ایک خصوصی مشیر کی حیثیت ایک وزیر سے کم ہوتی ہے، لیکن وہ اہم متعلقہ امور پر وزیر اعظم کو مدد فراہم کرتا ہے۔
واضح رہے کہ نو اگست کو سابق وزیراعظم شہباز شریف نے مستعفی ہونے کے بعد نیشنل اسمبلی تحلیل کر دی گئی تھی جس کی وجہ سے اب پاکستان میں نگراں حکومت قائم ہے اور 14 اگست کو انوارالحق کاکڑ نے ملک کے آٹھویں نگراں وزیر اعظم کے طور پر حلف بھی اٹھا لیا ہے۔ نگراں حکومت کا قیام صرف اس لیے کیا جاتا ہے تاکہ ملک میں عام انتخابات صاف وشفاف طریقے سے 90 دنوں کے اندر انجام دے دیئے جاسکیں۔
قابل ذکر ہے کہ یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملِک پاکستان میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد ایک بین الاقوامی شہرت یافتہ ماہر اقتصادیات تھے، جب کہ ان کی والدہ پاکستان مسلم لیگ کے خواتین ونگ کی سابق جنرل سیکرٹری تھیں۔ مشعال کے بھائی حیدر علی خارجہ پالیسی کے اسکالر اور امریکہ میں پروفیسر ہیں۔ مشعال ملِک پاکستان میں پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن بھی ہیں۔ یہ تنظیم عالمی امن اور ہم آہنگی اور ثقافت اور ورثے کو بچانے کے لیے کام کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ گزشتہ سال 24 مئی کو این آئی اے کی عدالت نے یاسین ملک کو ٹیرر فنڈنگ کیس میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔اس کے علاوہ ملک کو پانچ مختلف مقدمات میں 10-10 سال اور تین مختلف مقدمات میں 5-5 سال قید کی سزا سنائی گئی۔