سرینگر: راہل گاندھی کی زیر قیادت بھارت جوڑو یاترا کنیا کماری سے شروع ہو کر آخری مراحل میں سرینگر میں داخل ہونے والی ہے جو 30جنوری کو یہاں اختتام ہوگی۔ راہل گاندھی 28 جنوری کو جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں بجبہاڑہ کے سنگم علاقے میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی راہل گاندھی کے ساتھ یاترا میں شریک ہوں گی۔ سرینگر میں راہل گاندھی کانگریس کے صدر دفتر میں قومی پرچم لہرائیں گے جبکہ 30 جنوری کو سرینگر کے شیر کشمیر کرکٹ سٹیڈیم میں ایک بڑی ریلی سے خطاب کریں گے۔
اس ریلی میں کانگریس نے مختلف سیکولر جماعتوں کے لیڈران کو مدعو کیا ہے جو اس ریلی میں راہل گاندھی کے ساتھ اسٹیج شیئر کریں گے۔ راہل گاندھی کی کشمیر میں یاترا اور سرینگر کی ریلی سے متعلق کانگریس کیا کیا تیاریاں کر رہی ہے؟ ان کی تفاصیل کشمیر میں بھارت جوڑو یاترا کے معاون جی این مونگا نے ای ٹی بھارت کے نمائندے کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران فراہم کی۔ جی این مونگا نے بتایا کہ شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم میں ریلی کے لئے کانگریس تیاریاں کر رہی ہے جس کے لئے ہر ضلع کے بلاک سطح کے لیڈران و کارکنان لوگوں کو مدعو کر رہے ہیں۔
مونگا نے بتایا کہ اس ریلی میں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی لیڈران و کارکنان کو بھی شرکت کرنے کی دعوت دی گئی ہے اور کانگریس کو اس ریلی میں ایک لاکھ سے زائد لوگوں کی شرکت کی توقع ہے۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ گفتگو کے دوران جی این مونگا نے کہا کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کو کشمیر میں استقبال کرنے کے لئے کانگریس پارٹی کے کارکنان اور دیگر سیاسی جماعتوں میں کافی جوش ہے۔ راہل گاندھی سرینگر کے پارٹی دفتر کے بجائے لال چوک میں ترنگا کیوں نہیں لہرائیں گے؟ اس سوال پر مونگا نے بتایا کہ ’’لالچوک کے گھنٹہ گھر پر بی جے پی اور آر ایس ایس دکھاوے کے لئے پرچم کشائی کرتی ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں:Bharat Jodo Yatra بھارت جوڑو یاترا نگروٹہ سے ادھم پور کے لیے روانہ
قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی نے بھارت جوڑو یاترا کا آغاز 7 ستمبر کو کنیا کماری سے کیا تھا اور 30 جنوری کو یہ سرینگر میں اختتام ہوگی۔ اس دورانیہ میں راہل گاندھی نے 3800 کلو میٹر کا پیدل فاصلہ طے کیا ہے اور بارہ ریاستوں سے یہ یاترا گزر چکی ہے۔ راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ اس یاترا کو منعقد کرنے کا انکا مقصد یہ ہے کہ حکمران جماعت بی جے پی کی جانب سے ملک میں نفرت اور تناؤ کے برعکس محبت کا پیغام لوگوں تک پہنچایا جائے تاکہ ملک میں بھائی چارے اور رواداری برقرار رہے جو اس ملک کی اصل بنیاد اور پہچان ہے۔