پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلیریشن ( پی آئی اے جی ڈی) کی جانب سے گزشتہ روز رواں مہینے کی آخر میں ہونے والے ڈی ڈی سی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے امیدواروں کی فہرست جاری کی گئی۔ الائنس کی جماعتوں کے درمیان نشستوں کو لے کر اختلاف پیدا ہونے کی خبریں موصول ہوئی تھیں، تاہم جمعہ کے روز الائنس کے لیڈر نے ان خبروں کی تردید کی ہے۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی کی رہائش گاہ پر آج صبح سے ڈی ڈی سی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے امیدواروں کی فہرست تیار کرنے کے لئے الائنس سے وابستہ تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈران کی ایک میٹنگ ہوئی۔ دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ کافی عرصے کے بعد کانگریس نے اس میٹنگ میں شرکت کی ہے۔
جمعہ کی نماز کے پیش نظر لیے گئے وقفہ کے دوران مختلف جماعتوں سے منسلک لیڈران نے دعویٰ کیا کہ وہ ایک ساتھ مل کر انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اور ان کے درمیان کسی قسم کا کوئی بھی اختلاف نہیں ہے۔
نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر ناصر سوگامی کا کہنا ہے کہ 'میٹنگ ابھی جاری ہے۔ ہم نے جمعہ کی نماز کے پیش نظر وقفہ لیا ہے، اس کے بعد ہم نشنل کانفرنس کے دفتر نوائے صبح کمپلیکس میں ملیں گے جہاں دوسرے مرحلے کے انتخابات کے لئے امیدواروں کا اعلان کیا جائے گا۔'
ان کا مزید کہنا ہے کہ 'ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے۔ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کانگریس نے بھی شمولیت کی تو اختلاف کہاں ہے؟'
وہیں سینئر کانگریس لیڈر جی این مونگا کا کہنا ہے کہ 'ہمارے درمیان اختلاف نہیں ہے۔ ابھی میٹنگ جاری ہے اور میٹنگ کے دوران تمام لیڈران کے درمیان اچھی طرح سے تبادلہ خیال ہو رہا ہے۔'
عوامی نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر مظفر شاہ نے دعوی کیا کہ 'میٹنگ کے دوران ایک بات جو طے ہوئی ہے وہ یہ کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو ایک بھی سیٹ نہیں دینی ہے۔ وہ ہماری بنیادی سطح پر قبضہ نہیں کر سکتے۔ میں خود انتخابات کے خلاف تھا، تاہم ڈی سی انتخابات میں حصہ لے کر بی جے پی کو جواب دینا ہے کہ انہوں نے گزشتہ برس پانچ اگست کو جو فیصلہ لیا وہ یہاں کی عوام کو قابل قبول نہیں ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: موسم سرما کے دوران کورونا مثبت معاملات میں اضافے کا خدشہ
جماعتوں میں اختلاف کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ 'تمام جماعتوں کے نمائندے آج اس میٹنگ میں موجود تھے۔ اختلاف بالکل نہیں ہے۔ کس کو کتنی سیٹ ملی ہے یہ معنی نہیں رکھتا، ہم سب کا مقصد ایک ہی ہے۔'
انہوں نے بتایا 'کانگریس نے بھی آج میٹنگ میں شمولیت کی ہے، جو بہت خوش آئند بات ہے۔ ان کی مرکزی لیڈرشپ نے بھی تصدیق کی ہے کہ وہ گپکار ڈکلیریشن کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جموں و کشمیر کے تینوں خطے جس میں لداخ شامل ہے، کا مطالبہ ہے کہ دفعہ 370 اور 35 اے کو بحال کیا جائے۔ ان انتخابات میں ہم بی جے پی کو شکست دینے کے لیے گامزن ہیں۔'
واضح رہے کہ گزشتہ روز پی آئی جی کی جانب سے گزشتہ ماہ کی 28 تاریخ کو ہونے والے ڈی سی انتخابات کے لئے امیدواروں کی فہرست جاری کی گئی۔