سرینگر: کانگریس کے سینیئر رہنما راہل گاندھی کے خلاف ہتک عزت مقدمے میں دو سال کی سزا کے خلاف کانگرس سورت کے سیشن کوٹ میں عرضی دائر کرنے والی ہے اور پارٹی کو امید ہے کہ عدالت راہل گاندھی کے حق میں فیصلہ سنائی گی۔ ان باتوں کا اظہار کانگرس کے سابق وزیر سلمان خورشید نے آج سرینگر میں پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا۔ سلمان خورشید نے کہا کہ راہل گاندھی کو پارلیمنٹ سے برطرف کرنا اور سرکاری گھر سے نکالنا بی جی پی سرکار کا برا برتاؤ ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ عمل غیر جمہوری اور غیر اخلاقی بھی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ریاست گجرات کی سورت عدالت نے راہل گاندھی کو ہتک آمیز معاملے میں دو برس کی سزا سنائی ہے تاہم عدالت نے اپنا فیصلہ دو ماہ کے لئے التوا میں رکھا ہے۔ اس عدالتی فیصلے کے فوراً بعد ہی راہل گاندھی کو پارلیمٹ کی سیٹ سے برخواست کیا گیا ہے۔ وہ کیرالہ کے وائیناڈ پارلیمانی حلقے سے رکن پارلیمنٹ تھے۔ سلمان خورشید نے کہا کہ راہل گاندھی کے معاملے اور ملک کو درپیش دیگر مسائل میں اپوزیشن جماعتیں کانگرس کی حمایت کررہے ہیں اور اس میں سب متحد ہے۔ انہوں نے کہا راہل گاندھی نے جو مہم سرکار کے خلاف شروع کی ہے وہ جاری رہی گی اور کانگرس اس کے شانہ بشانہ کھڑی رہے گی۔
مزید پڑھیں: Rahul Gandhi disqualification راہل کا معاملہ اب پورے ملک میں گونجے گا، پرینکا گاندھی کا بیان
انہوں نے کہا کہ ملک کی بیشتر اپوزیشن جماعتوں نے کانگرس کی مہم کا ساتھ دینے کا ارادہ ظاہر کیا ہے اور کانگرس توقع کررہی ہے کہ وہ تمام اپوزیشن جماعتیں سرکار کے خلاف آواز اٹھائی گی۔ سلمان خورشید نے کہا کہ سنہ 2024 میں ہونے والے پارلیمنٹ انتخابات میں کانگرس راہل گاندھی کی قیادت میں ہی لڑے گی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ بی جے پی سرکار کو شکست دے گی۔
یہ بھی پڑھیں: Cong On Rahul Gandhi Disqualification راہل کے سچ بولنے کی وجہ سے رکنیت گئی، کھڑگے