سرینگر: صوبائی کمشنر وجے کمار بدھوری نے کہا ہے کہ ہمیں اجتماعی طور پر منشیات کے استعمال کو ختم کرنے کے لیے اپنی کوششوں اور وسائل کو بروئے کار لانا چائیے، تاکہ نوجوان نسل کو منشیات کی بدعت میں پھسنے سے بچایا جاسکے۔صوبائی کمشنر نے نارکو کنٹرول کے سلسلے میں بلائی گئی اہم ترین میٹنگ میں ورچول موڈ کے ذریعے کشمیر صوبے کے ڈپٹی کمشنر صاحبان کے علاوہ ڈائریکٹر سوشل ویلفئر،ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن، اے ڈی سی سرینگر ،ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر، ایکسائز کمشنر، ایچ او ڈی شعبہ نفسیات جی ایم سی سرینگر اور ڈپٹی ڈرگ کنٹرول کے علاوہ دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے بھی شرکت کی۔
انچارج صوبائی کنٹرول روم طاہر ماگرے نے دماغی صحت سے متعلق اور منشیات کے استعمال کے بوجھ،کشمیر صوبے میں منشیات استعمال کرنے والوں کی حالت،نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے پوسٹ کی فصل اور بھنگ کے پودوں کو ختم کرنے کے لیے کئے گئے اقدامات،مشاورت اور دیگر بحالی کے عمل منشیات کی بدعت سے نجات کے مراکز کا کام، غیر منظم اور منظم منشیات کی سمگلنگ پر نگران وغیرہ پر تفصیلی پریزینٹیشن دی۔
مزید پڑھیں: Eid Milan In Budgam منشیات کے خاتمے کیلئے مل کر کام کرنا وقت کی اہم ضرورت، علمائے دین
اس موقعے پر صوبائی کمشنر نے سبھی ڈپٹی کمشنران پر زور دیا کہ وہ ان غیر استعمال شدہ سرکاری عمارتوں یا غیر سرکاری عمارتوں کو قریبی محکموں کی طرف موڈ دیں تاکہ یہ عمارتیں منشیات کے عادی افراد کا مرکز نا بن سکیں۔انہوں نے افسران سے کہا کہ معاشرے میں منشیات کے منفی اثرات کے بارے میں نچلی سطح پر بیداری پھیلائیں۔ انہوں نے صوبائی اور ضلع افسران کو سکھوں اور ای مانس کے ہیلپ لائن نمبرات کو عام کرنے کی بھی ہدایت جاری کی تاکہ منشیات کے استعمال کے متاثرین کی مناسب اور بروقت کونسلنگ کی جا سکے۔