سرینگر:پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے نزدیک واقع ماتا شاردا دیوی مندر کے کھلنے کا خیر مقدم کیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیری پنڈت بھی اس مندر کے کھلنے کے منتظر تھے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس مندر کھلنا صرف یاترا تک محدود نہیں رے گا۔بتادیں کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کے روز سرحدی ضلع کپواڑہ کے کرناہ میں واقع ماتا شاردا دیوی مندر کا ای افتتاح کیا۔
سابق وزیر اعلیٰ نے اس مندر کے کھولے جانے پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ 'یہ ایک اچھی بات ہے، ہم ہمیشہ سے کہتے آئے ہیں کہ ہمیں معاملات کو حل کرنے کی ضرورت ہے اور شاردا دیوی مندر کو کھولنا ایک اچھی بات ہے'۔ ان کا کہنا تھاکہ 'یہ ایک ایسی بات ہے کہ جس کے کشمیری پنڈت بھی منتظر تھے وہ بھی چاہتے تھے کہ یہ مندر کھل جائے'۔محبوبہ مفتی نے امید ظاہر کی یہ اس مندر کا کھلنا صرف یاترا تک محدود نہیں ریے گا۔انہوں نے کہا کہ اب مظفر آباد روڈ اور راول کوٹ روڈ سے کیا جانے والا تجارت بھی بحال ہونے کی امید ہے۔
حکومت پر ٹھیکہ داروں کو بلیک لسٹ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'ٹھیکہ داروں کو بلیک لسٹ کیا جا رہا ہے جو کبھی ملیٹنٹ تھا لیکن پھر مین اسٹریم میں واپس آگیا اور اب ٹھیکہ داری کر رہا ہے ان کی انکوائری کراکے ان کو بلیک لسٹ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے 350 ٹھیکہ داروں کو بلیک لسٹ کیا ہے جو ملیٹنسی چھوڑ کر مین اسٹریم میں شامل ہوئے اور اپنی روزی روٹی کما رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں سرکار بلیک لسٹد کمپنی اپٹیک کو کنٹریکٹ دے رہ ہے اور جو لوگ یہاں اپنی روزی روٹی کما رہے ہے انہیں مختلف طریقوں ست تنگ کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: Foundation Stone For Sharda Temple: ٹٹیوال میں قدیم شاردا مندر کا سنگ بنیاد رکھا گیا
انہوں نے کہا کہ " مجھے لگتا ہے کہ سرکار چاہتی ہے کہ جن لوگوں نے بندوق چھوڑ دی یا جن کا رشتہ دار ملیٹینٹ تھا اور مارا گیا انہیں یہ لوگ جنگ میں دھکیلینے کی کوشش کی جارہی ہے"۔ انہوں نے کہا کہ" یہ جاہتے ہے کہ یہاں خون خرابہ ہو اور یہاں حالات خراب رہے، تاکہ ان کو سختی کرنے میں زیادہ موقعے ملے۔"