سرینگر: کشمیر کی خواتین اپنی زندگی اور معیشت کو بدلنے کے لیے کامیابی کی متعدد داستانیں رقم کر رہی ہیں۔ تربیت اور آسان قرضوں کی مدد سے جموں و کشمیر رورل لائیولی ہڈ مشن کی "امید" اسکیم کے تحت خواتین اپنے کاروباری سفر کی طرف سرعت سے آگے بڑھ رہی ہیں۔ اسماء کا اپنا ڈیری فارم ہے اور یہ باہمت خاتون گائے سے دودھ حاصل کرنے سے لیکر بازار میں فروخت کرنے تک تمام کام از خود انجام دیتی ہیں۔
سرینگر کے بادشاہی باغ علاقے کی رہنے والی اسماء منظور نے اپنے اس ڈیری فارم کی شروعات ایک گائے سے کی تھی لیکن آج کی تاریخ میں ان کا یہ فارم کافی وسعت پا چکا ہے اور یہ اپنی دودھ کی دکان قائم کرنے میں بھی کامیاب ہوئی ہیں۔ڈیری فارمنگ سے اسماء ماہانہ 30 سے 40 ہزار روپے کماتی ہیں۔ ایسے میں یہ بہتر طور نہ صرف خود روزگار کمارہی ہے بلکہ اپنے بچوں کا تعلیمی اور گھر کا ماہانہ خرچہ بھی خود برداشت کرنے کی لائق بن چکی ہے۔ اسماء نے بارہویں جماعت تک تعلیم حاصل کی لیکن مالی لحاظ سے خود کفیل بننے اور باعزت طریقے سے اپنا روزگار کمانے کا جزبہ لیے چند برس قبل یہ جموں وکشمیر رورل لائیولی ہڈ مشن کی "امید" اسکم سے جڑیں، اس کے بعد اس نے پھیچے مڑ کر نہیں دیکھا۔
اسماء کا یہ سفر آسان نہیں رہا ہے۔ انہیں کئی مشلات کا سامنا بھی کرنا پڑا اور کئی لوگوں کے طعنے بھی سننے پڑے۔ تاہم انہیں اپنے گھر والوں اور خاص کر اپنے شوہر کا تعاون حاصل رہا جس کے چلتے انہوں نے مشکلات کے باوجود کامیابی کے ساتھ اپنے سفر کر جاری رکھا۔ اسماء کہتی ہیں کہ ہمت، حوصلے اور کچھ کر گزرنے کی چاہ سے ہی کسی بھی مشکل کو مات ددی جاسکتی ہے۔
مزید پڑھیں: Woman Entrepreneur of Kashmir خود اعتمادی اور پختہ عزم نے اسمہ بٹ کو کامیاب بنایا
خواتین کو ترقی پسند اور کامیاب کاروباری بنانے کے لیے امید اسکیم ایک اہم رول ادا کر رہی ہے، جبکہ رورل لائیولی ہڈ مشن کا مقصد نچلی سطح پر مضبوط ادارے کی تعمیر اور پائیدار بنیادوں پر آمدنی میں بہتری کو یقینی بنا کر غربت کو کم کرنا ہے۔ اسماء منظور اپنے اس ڈیری فارم کو مزید وسعت دینے کی خواہش رکھتی ہیں اور یہ غریب اور متوسط گھرانوں کی خواتین کے روزگار کا بھی وسیلہ بننا چاہتی ہیں۔ ایسے میں اسماء منظور نہ صرف ایک کامیاب کاروباری کے طور ابھر رہی یے بلکہ یہ دیگر خواتین کے لیے بھی مشعل راہ بن رہی ہے۔