ETV Bharat / state

کشمیرکی نمائندگی کا خواب رکھنے والا سکھ ریپر

جموں وکشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے آلوچی باغ سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان سکھ ریپرنودیپ سنگھ ماں کی عظمت اور نشے کی لعنت کے موضوعات پر اپنے لکھے نغمے گا کر شہرت کے منازل طے کرنا شروع کیے ہیں۔

کشمیر کی نمائندگی کا خواب رکھنے والا سکھ ریپر
کشمیر کی نمائندگی کا خواب رکھنے والا سکھ ریپر
author img

By

Published : Jul 21, 2020, 7:20 PM IST

تاہم ان کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے لیے ابھی ایک بڑے پلیٹ فارم پر کام کرنے کا موقع نصیب نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے حکومت سے حمایت و سہولیات فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔

ریپر نے اپنے سفر کے بارے میں بتایا: 'میں پچھلے تین برسوں سے ریپر موسیقی گاتا ہوں، میں نے ماں کی عظمت اور نشے کے برے نتائج پر خود ہی لکھا ہے اور اس کو گایا بھی ہے، میں کشمیری، اردو اور ہندی زبانوں میں بھی لکھوں گا اور اب تک میں نے اپنے ہی لکھے تین گیت گائے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اب تک کشمیر سے باہر اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کا موقع نہیں ملا ہے اور میں بڑے پلیٹ فارموں پر کشمیر کی نمائندگی کرنا چاہتا ہوں۔

نودیپ عرف نوی نے کہا کہ مجھے کشمیر میں لوگوں کا کافی سپورٹ مل رہا ہے۔

انہوں نے کہا: 'مجھے کشمیر میں لوگوں کا کافی سپورٹ مل رہا ہے، جو بھی میرا سنتا ہے تو وہ مجھے "کشمیر کا پہلا سکھ ریپ گلوکار" کے بطور یاد کرتا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ کشمیر کے باہر بھی مجھے لوگ سپورٹ کریں'۔

یہ بھی پڑھیں: لبوں پر مسکراہٹ بکھیرنے والی کشمیری ٹِک ٹاک اسٹارز


موصوف نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ بھی ان کو بھر پور سپورٹ فراہم کرے تاکہ انہیں بڑے پلیٹ فارموں پر کام کر کے اپنی صلاحیتوں کو مزید نکھارنے کا موقع مل سکے۔

نودیپ کے والد بلبیر سنگھ کہتے ہیں: 'میرے بیٹے کو بچپن سے ہی موسیقی کا شوق تھا، انہوں نے اسکول سے بھی تھوڑا سیکھ لیا تھا۔ یہاں اس کو لوگوں کا کافی سپورٹ مل رہا ہے'۔

انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ نودیپ کو مکمل سپورٹ کریں تاکہ انہیں بڑے پلیٹ فارموں پر کام کرنے کا موقع مل سکے۔

نودیپ کے دادا ککر سنگھ کا کہنا ہے کہ ان کے نواسے کو بچپن سے ہی پڑھنے کے علاوہ موسیقی کا بھی شوق تھا اور وہ دونوں میدانوں میں کافی محنت کرتے تھے۔

تاہم ان کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے لیے ابھی ایک بڑے پلیٹ فارم پر کام کرنے کا موقع نصیب نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے حکومت سے حمایت و سہولیات فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔

ریپر نے اپنے سفر کے بارے میں بتایا: 'میں پچھلے تین برسوں سے ریپر موسیقی گاتا ہوں، میں نے ماں کی عظمت اور نشے کے برے نتائج پر خود ہی لکھا ہے اور اس کو گایا بھی ہے، میں کشمیری، اردو اور ہندی زبانوں میں بھی لکھوں گا اور اب تک میں نے اپنے ہی لکھے تین گیت گائے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اب تک کشمیر سے باہر اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کا موقع نہیں ملا ہے اور میں بڑے پلیٹ فارموں پر کشمیر کی نمائندگی کرنا چاہتا ہوں۔

نودیپ عرف نوی نے کہا کہ مجھے کشمیر میں لوگوں کا کافی سپورٹ مل رہا ہے۔

انہوں نے کہا: 'مجھے کشمیر میں لوگوں کا کافی سپورٹ مل رہا ہے، جو بھی میرا سنتا ہے تو وہ مجھے "کشمیر کا پہلا سکھ ریپ گلوکار" کے بطور یاد کرتا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ کشمیر کے باہر بھی مجھے لوگ سپورٹ کریں'۔

یہ بھی پڑھیں: لبوں پر مسکراہٹ بکھیرنے والی کشمیری ٹِک ٹاک اسٹارز


موصوف نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ بھی ان کو بھر پور سپورٹ فراہم کرے تاکہ انہیں بڑے پلیٹ فارموں پر کام کر کے اپنی صلاحیتوں کو مزید نکھارنے کا موقع مل سکے۔

نودیپ کے والد بلبیر سنگھ کہتے ہیں: 'میرے بیٹے کو بچپن سے ہی موسیقی کا شوق تھا، انہوں نے اسکول سے بھی تھوڑا سیکھ لیا تھا۔ یہاں اس کو لوگوں کا کافی سپورٹ مل رہا ہے'۔

انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ نودیپ کو مکمل سپورٹ کریں تاکہ انہیں بڑے پلیٹ فارموں پر کام کرنے کا موقع مل سکے۔

نودیپ کے دادا ککر سنگھ کا کہنا ہے کہ ان کے نواسے کو بچپن سے ہی پڑھنے کے علاوہ موسیقی کا بھی شوق تھا اور وہ دونوں میدانوں میں کافی محنت کرتے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.