وزارت قانون و انصاف کی جانب سے 8 دسمبر کو چیف جسٹس گیتا مِتل کے ریٹائرمنٹ کے بعد جاری کئے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق آئین ہند کی دفعہ 223 کے تحت جسٹس راجیش بنڈل کو جموں و کشمیر ہائی کورٹ کا قائم مقام چیف جسٹس مقرر کیا۔
جسٹس راجیش بنڈل 9 دسمبر سے کارگزار چیف جسٹس کے طور پر اپنے فرائض انجام دیں گے۔ اس سے قبل ہائی کورٹ میں جسٹس گیتا مِتل کی الوداعی تقریب منعقد کی گئی جہاں عدالت کے سینیئر ججز کے علاوہ سینیئر وکلاء بھی موجود تھے۔
الوداعی تقریر میں جسٹس مِتل نے کہا کہ 'جب خدا ایک دروازہ بند کرتا ہے تو وہ آپ کے لیے محل کے دروازے کھولتا ہے۔ مجھے اس بات پر پورا یقین ہے کہ میرے لیے نئے دروازہ کُھل جائیں گے'۔
ہائی کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق جسٹس بنڈل نے 1985 میں کُروشیتر یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی اور پنجاب ہریانہ ہائی کورٹ سے اپنے قانونی سفر کا آغاز کیا۔ انہوں نے سنہ 2004 تک سینٹرل ایڈمنسٹریٹو ٹریبونل میں چنڈی گڑھ انتظامیہ کی نمائندگی کی۔
اس کے علاوہ جسٹس بنڈل نے سنہ 1992 سے جسٹس کے عہدے پر فائض ہونے تک ہائی کورٹ اور سینٹرل ایڈمنسٹریٹ ٹربیونل کے سامنے 'ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن' کے پنجاب اور ہریانہ علاقوں کی نمائندگی کی۔
ریاست ہریانہ کی جانب سے اراڈی ٹریبونل اور سپریم کورٹ کے سامنے پنجاب کے ساتھ ستلج یمُنا سے متعلق تنازع کے حل میں ہریانہ کی جانب سے وابستہ رہے۔ انہوں نے ہائی کورٹ کے روبرو ہریانہ کے انکم ٹیکس محکمہ کی نمائندگی بھی کی۔
جسٹس بنڈل کو 22 مارچ 2006 کو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کا جج مقرر کیا گیا تھا۔ پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں اپنے دور میں جسٹس بنڈل نے تقریباً 80 ہزار مقدمات نِمٹائے۔ جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں اپنے تبادلے سے قبل وہ مختلف کمیٹیوں کے سربراہ تھے جن میں کمپیوٹر کمیٹی اور بقایا کمیٹی شامل ہیں۔ جموں و کشمیر ہائی کورٹ منتقلی کے بعد انہوں نے 19 نومبر 2018 کو اپنے عہدے کا حلف لیا۔
اس وقت جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں وہ فائنانس کمیٹی، بلڈنگ اینڈ انفراسٹرکچر کمیٹی، انفارمیشن ٹکنالوجی کمیٹی، اسٹیٹ کورٹ مینجمنٹ سسٹم کمیٹی اور جموں و کشمیر اسٹیٹ لیگل سروس اتھارٹی کے چیئرمین بھی ہیں۔