جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں جسٹس علی محمد ماگرے کی سربراہی والی بینچ نے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو پاسپورٹ اجرا نہ کیے جانے پر وزارت خارجہ کو نوٹس جاری کیا ہے۔ اسسٹنٹ سولسٹر جنرل طاہر شمسی نے وزارت خارجہ کی طرف سے نوٹس لی، وہیں عدالت نے رواں مہینے کی 23 تاریخ تک عرضی پر اعتراض دائر کرنے کو کہا ہے۔
اس سے قبل محبوبہ نے اپنے وکیل جہانگیر گنائی کے ذریعے عدالت کی نوٹس میں لایا تھا کہ اُن کا پاسپورٹ سنہ 2019 کی 31 مئی کو ایکسپائر ہوا ہے جس کے بعد انہوں نے گزشتہ برس دسمبر مہینے کی 11 تاریخ کو نیا پاسپورٹ اجراء کیے جانے سے متعلق پاسپورٹ آفس سے رجوع کیا تھا۔
مزید پڑھیں:'یوم خواتین پر ہمارے مطالبات پورے کیے جائیں'
اُن کا کہنا تھا کہ ’’وزارت خارجہ کے سرکیولر کے مطابق پاسپورٹ 30 روز میں اجراء ہونا چاہیے تاہم تین مہینے گزر چکے ہیں جس کے باوجود پاسپورٹ اجرا نہیں کیا گیا ہے۔‘‘
عرضی میں محبوبہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’پولیس جانچ (Verification) نہ ہونے کی وجہ سے اُن کو پاسپورٹ اجرا ہونے میں تاخیر ہو رہی ہے۔‘‘ انہوں نے قصوروار افسران کے خلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔