بیرون ممالک میں درماندہ جموں و کشمیر کے رہائشیوں کو اپنے وطن واپس لانے کے حکومتی اقدامات کے بیچ گزشتہ روز جدہ سے ایئر انڈیا کی ایک پرواز تقریبا 143 مسافروں کے ساتھ سری نگر ہوائی اڈے پر پہنچ گئی۔
جموں وکشمیر میں گھریلو ہوائی پروازوں کے شروع ہونے کے 11 دنوں میں 21 پروازوں میں تقریباً 1788 درماندہ افراد کو واپس لایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ 8 تجارتی پروازوں میں سوار مجموعی طور پر 290 مسافر جو ملک سے باہر درماندہ تھے جموں ایئر پورٹ پہنچ گئے جبکہ 13 گھریلو پروازیں جن میں 1498 مسافر اور اس کے علاوہ 01 بین الاقوامی ہوائی جہاز میں سوار 143 مسافر کل سری نگر ہوائی اڈے پر پہنچ گئے۔
سرینگر پہنچنے پر تمام مسافروں کے کورونا وائرس کی جانچ کے لیے نمونے حاصل کئے گئے۔ اس کے علاوہ ضروری احتیاطی پروٹوکول کے عمل کے ساتھ انہیں اپنی منزل مقصود تک پہنچا دیا گیا۔
حکومت نے سول ایوی ایشن وزارت کی جانب سے واضح کی گئی گائیڈ لائنز کا خصوصی خیال رکھتے ہوئے مسافروں کے کووڈ 19 کے نمونے لئے، ان کی اسکریننگ کی گئی اور اس کے بعد انہیں قرنطینہ مراکز تک پہنچایا گیا جس کے لئے معقول و مناسب انتظامات کئے گئے تھے۔
جدہ سے 143 مسافر سرینگر لائے گیے
سرینگر پہنچنے پر تمام مسافروں کے کورونا وائرس کی جانچ کے لیے نمونے حاصل کئے گئے۔ اس کے علاوہ ضروری احتیاطی پروٹوکول کے عمل کے ساتھ انہیں اپنی منزل مقصود تک پہنچا دیا گیا۔
بیرون ممالک میں درماندہ جموں و کشمیر کے رہائشیوں کو اپنے وطن واپس لانے کے حکومتی اقدامات کے بیچ گزشتہ روز جدہ سے ایئر انڈیا کی ایک پرواز تقریبا 143 مسافروں کے ساتھ سری نگر ہوائی اڈے پر پہنچ گئی۔
جموں وکشمیر میں گھریلو ہوائی پروازوں کے شروع ہونے کے 11 دنوں میں 21 پروازوں میں تقریباً 1788 درماندہ افراد کو واپس لایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ 8 تجارتی پروازوں میں سوار مجموعی طور پر 290 مسافر جو ملک سے باہر درماندہ تھے جموں ایئر پورٹ پہنچ گئے جبکہ 13 گھریلو پروازیں جن میں 1498 مسافر اور اس کے علاوہ 01 بین الاقوامی ہوائی جہاز میں سوار 143 مسافر کل سری نگر ہوائی اڈے پر پہنچ گئے۔
سرینگر پہنچنے پر تمام مسافروں کے کورونا وائرس کی جانچ کے لیے نمونے حاصل کئے گئے۔ اس کے علاوہ ضروری احتیاطی پروٹوکول کے عمل کے ساتھ انہیں اپنی منزل مقصود تک پہنچا دیا گیا۔
حکومت نے سول ایوی ایشن وزارت کی جانب سے واضح کی گئی گائیڈ لائنز کا خصوصی خیال رکھتے ہوئے مسافروں کے کووڈ 19 کے نمونے لئے، ان کی اسکریننگ کی گئی اور اس کے بعد انہیں قرنطینہ مراکز تک پہنچایا گیا جس کے لئے معقول و مناسب انتظامات کئے گئے تھے۔