سرینگر: فریضہ حج کی ادائیگی کے بعد جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے حجاج کرام کی وطن واپسی کا سلسلہ شروع منگل سے شروع ہوا۔ منگل کی صبح سرینگر ہوائی اڈے پر حرمین شریفین سے سے لوٹے حجاج کرام کے پہلے قافلے کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ فریضہ حج کی ادائیگی کے بعد منگل کے روز 630 عازمین پر مشتمل پہلا قافلہ سعودی عرب سے دو پروازوں کے ذریعے سرینگر ہوائی اڈے پر پہنچا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’سعودی عرب سے سرینگر کے لئے حج پروازیں 2 اگست تک جاری رہیں گی۔‘‘
سرینگر ہوائی اڈے پر پہنچنے پر صوبائی کمشنر کشمیر وجے کمار بدھوری، ضلع مجسٹریٹ، بڈگام، اشوک لبرو اور پولیس و سول انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں کے علاوہ نیشنل کانفرنس کے صدر اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبد اللہ، رکن پارلیمان حسنین مسعودی نے حجاج کرام کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا: ’’مجھے خوشی ہوئی کہ حاجی صاحبان فریضہ ادائیگی کے بعد اپنے گھر واپس پہنچے۔‘‘ ان کا کہنا تھا: ’’مجھے امید ہے کہ ان کی دعائوں سے ملک اور ریاست کو فائدہ ہوگا۔‘‘
سرینگر ہوائی اڈے پر حجاج کرام کے احباب و اقارب کی بڑی تعداد جمع تھی جو اپنے رشتہ دار حاجی صاحبان سے بغلگیر ہو رہے تھے۔ دریں اثنا، متعلقہ حکام نے عازمین حج کی واپسی کے لئے تمام تر انتظامات کئے ہوئے ہیں۔ سعودی عرب سے لوٹے حجاج کرام نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ حج کمیٹی کی جانب سے حجاج کرام کے لیے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے تھے۔
مزید پڑھیں: Haj 2023 جموں وکشمر کے عازمین حج کی روانگی کیلئے تمام انتظامات مکمل، حج ایگزیکٹیو آفیسر
قابل ذکر ہے کہ رواں برس جموں و کشمیر سے بارہ ہزار 67 عازمین حج کے لئے روانہ ہوئے تھے جن میں 6698 مرد اور 5369 خواتین شامل تھیں۔ علاوہ ازیں اس سال 111 خواتین نے بغیر محرم کے ہی فریضہ حج انجام دیا۔