نیشنل کانفرنس کے صدر اور ممبر پارلیمنٹ سرینگر فاروق عبداللہ اور رکن پارلیمان اننت ناگ حسنین مسعودی نے پارلیمنٹ کے باہر شوپیاں میں ہوئے فرضی تصادم اور سوپور میں مبینہ زیر حراست ہلاکت کے خلاف حاموش احتجاج کیا۔
فاروق عبداللہ اور حسنین مسعودی نے ہاتھوں میں شوپیاں فرضی تصادم میں ہلاک کئے گئے راجوری سے تعلق رکھنے والے تین نوجوانوں کی تصویر اور سوپور میں مبینہ طور پر زیر حراست ہلاک کئے گئے نوجوان کی تصویریں اُٹھا رکھی تھیں۔
اس سے قبل ستمبر کو حسنین مسعودی نے تحقیقات کی سست رفتار پر گہری تشویش کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ 'ڈی این اے نمونوں کو ایک ماہ سے زیادہ عرصہ قبل لیا گیا ہے، اس لئے تحقیقات میں تاخیر کی کوئی وجہ نہیں ہے۔'
واضح رہے گزشتہ روز بھی فاروق عبداللہ نےپارلیمان میں یہ معاملہ اُٹھایا تھا اور حکومت سے اپیل کی تھی کہ ہلاک شدہ نوجوانوں کے لواحقین کی بھرپور مالی معاونت کی جائے۔