سرینگر: جموں و کشمیر بالخصوص وادی کشمیر میں جاری خشک موسمی صورتحال سے جہاں لوگوں میں گوناگوں خدشات پیدا ہو رہے ہیں، وہیں اس کو کئی علاقوں کے جنگلوں میں آتشزدگی کے واقعات میں اضافے کی ایک وجہ بھی قرار دیا جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق جموں وکشمیر کے بعض جنگلات میں گذشتہ دنوں سے آتشزدگی کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر کے شوپیاں میں جنگل کے ایک حصے میں آگ بھڑک اٹھی ہے جس سے بڑی تباہی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
وادی کے معروف ماہر موسمیات فیضان عارف کا کہنا ہے کہ اگرچہ جنگلات میں آتشزدگی کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں لیکن جموں وکشمیر خاص کر وادی میں جاری خشک موسم اس کی ایک وجہ ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ 'عام طور پر اس سیزن میں جنگلوں میں آگ نہیں لگتی ہے لیکن ماہ دسبر سے کشمیر اور صوبہ جموں کے کچھ حصوں میں خشک موسم چل رہا ہے جو جنگلوں میں آگ کی وارداتوں میں اضافے کا باعث ہوسکتی ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'دسمبر میں بارش معمول سے 79 فیصد کم ریکارڈ ہوئی ہے اس کے علاوہ جنوری وسط تک موسم خشک رہنے کی پیش گوئی ہے'۔موصوف ماہر موسمیات نے کہا کہ موسم خشک رہنے سے جنگلوں میں درخت اور دیگر سبزہ زار خشک ہوتے ہیں اور معمولی چنگاری سے آگ چشم زدن میں پھیل جاتی ہے۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ سٹیلائٹ سے حاصل شدہ جانکاری کے مطابق اس وقت زائد از دس علاقوں کے جنگلات آگ کی لپیٹ میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 'جنگلوں میں آتشزدگی سے ہمارے گرین گولڈ کو بھی نقصان ہوتا ہے اور موحولیات پر بھی مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں'۔ فیضان عارف نے کہا کہ جموں وکشمیر میں گذشتہ برسوں میں بھی ماہ دسمبر خشک رہا ہے۔انہوں نے کہا 'رواں سیزن کے ماہ دسمبر میں سرینگر میں صرف 18 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ اس قبل کسی ماہ دسمبر میں صفر فیصد بارش ریکارڈ ہوئی ہے'۔
(یو این آئی)