راجوری: جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے خطہ پیر پنچال کے دو روزہ دورے کے دوران ضلع پونچھ کے بعد تھنہ منڈی، راجوری میں عوامی جلسہ سے خطاب کرنے کے علاوہ معروف درگاہ شاہدرہ شریف پر بھی حاضری دی۔ Omar Abdullah Addressed Rally in Rajouri سابق وزراء - میاں الطاف، علی محمد ساگر سمیت دیگر کئی رہنا بھی عمر عبداللہ کے ہمراہ تھے۔ J&K Always Divided on Religious, Communal Lines, says Omar Abdullah
مرکزی سرکار کی جانب سے جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد سابق وزیر اعلیٰ کا یہ خطہ پیر پنچال کا پہلا دورہ ہے۔ Omar Abdullah Pir Panchal Visit عمر عبداللہ نے تھنہ منڈی، راجوری میں اپنے خطاب کے دوران مرکزی سرکار و یو ٹی انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’جموں وکشمیر کو کئی حصوں میں تقسیم کیا گیا، صرف نیشنل کانفرنس ہی ایک جماعت ہے جو رنگ و نسل، کشمیر و جموں، پہاڑی و گجر بکروال یا ہندو مسلم کے نام پر تقسیم و فساد بپا کرنے کا کام نہیں کرتی۔‘‘
جلسہ سے خطاب کے بعد میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا: ’’انتخابات کا ابھی تک اعلان نہیں ہوا، وہ ہمارے ہاتھ میں نہیں۔ ہماری جماعت ہر وقت الیکشن کے لیے تیار رہتی ہے۔‘‘ Omar Abdullah on Assembly Election in J&Kبی جے پی رہنمائوں کی جانب سے اسمبلی انتخابات میں مشن 50اور بھاری اکثریت کے ساتھ کامیاب ہونے کے دعووں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا: ’’سنہ 2104میں بھی انہوں نے مشن 44کی حد سے زیادہ تشہیر بھی کی اور بلند و بانگ دعوے بھی کیے، اُس وقت بھی بی جے پی ناکام رہی، اس بار بھی وہ اپنے دعووں میں کامیاب نہیں ہونگے۔‘‘
- مزید پڑھیں: عمر عبداللہ کا جموں و کشمیر انتظامیہ پر طنز
دفعہ 370کے حوالے سے انہوں نے کہا Omar Abdullah on A370 Hearing in Supreme Courtکہ ’’سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد دفعہ 370کی سنوائی کا عندیہ دیا ہے جو کافی خوش آئند ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم سپریم کورٹ میں دفعہ 370کی بحالی کے حوالے سے کافی پُر امید ہیں۔‘‘