ETV Bharat / state

پلوامہ: ہائی ڈینسٹی والے پودوں کے سوکھنے سے کسانوں کو خسارہ

ضلع پلوامہ میں بادام، اخروٹ، سبزیوں سمیت سیب کی کاشت بڑے پیمانے پر کی جاتی ہے۔

پلوامہ: ہائی ڈینسٹی والے پودے جلد مرجھا جانے کا الزام
پلوامہ: ہائی ڈینسٹی والے پودے جلد مرجھا جانے کا الزام
author img

By

Published : Aug 20, 2021, 4:32 PM IST

پلوامہ میں پندرہ ہزار ہیکٹر اراضی پر مختلف میوہ جات اُگائے جاتے ہیں جس سے ضلع کے کسان اپنی ضرورتیں پوری کرتے ہیں۔ ضلع میں تقریباً 70 فیصد اراضی سیب اُگانے کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔

پلوامہ میں روایتی سیب کے باغات موجود تھے تاہم اب دھیرے دھیرے ان باغات کو لوگ ہائی ڈینسٹی باغات میں تبدیل کررہے ہیں۔ جس کے لئے محمکہ باغبانی ان کی مدد کر رہا ہے۔ ساتھ ہی کسان اب انفرادی طور بھی ہائی ڈینسٹی باغات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ جس کے لیے انہیں کچھ پرائیویٹ کمپنیاں ہائی ڈینسٹی کے پودے فراہم کرتی ہے۔

پلوامہ: ہائی ڈینسٹی والے پودے جلد مرجھا جانے کا الزام

ہائی ڈینسٹی باغات تیار کرنے میں ضلع پلوامہ سب سے پہلے نمبر پر آتا ہے۔ پلوامہ میں 2000 کنال اراضی پر محمکہ باغبانی کی مدد سے اب تک کسانوں نے اپنے روایتی باغات کو ہائی ڈینسٹی باغات میں تبدیل کر دیا ہے۔

کچھ لوگوں نے الزام لگایا ہے کہ جو پرائیویٹ کمپنی کسانوں کو ہائی ڈینسٹی پودے فراہم کرتی ہے ان پودوں میں سے اکثر پودے سوکھ جاتے ہیں۔

اس سلسلے میں ایک کسان غلام نبی ٹھوکر نے بتایا کہ آج سبھی لوگ ہائی ڈینسٹی باغات لگا رہے ہیں جس کے چلتے انہوں نے بھی ہائی ڈینسٹی باغ لگانے کا فیصلہ کیا، جس کے لئے ساڑھے آٹھ سو پودے درکار تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہائی ڈینسٹی پودے حاصل کرنے کے لئے انہوں نے دسمبر 2020 کو بکنگ کی تھی۔ کمپنی نے کہا کہ مارچ میں پودے فراہم کرے گی لیکن انہوں نے پھر جون 2021 میں پودے فراہم کئے۔

انہوں نے کہا کہ اب تک 170 پودے سوکھ گئے ہیں اور کمپنی ان کا متبادل فراہم نہیں کر رہی ہے۔

انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس مسئلے کو سنجیدگی سے لے کر حل کریں تاکہ باقی کسانوں کو نقصان نہ ہو۔

اس حوالے سے محمکہ باغبانی کے ضلع آفیسر پلوامہ مُکیش کمار نےکہا کہ ضلع پلوامہ میں دو قسم کی ہائی ڈینسٹی پلانٹیشن ہو رہی ہے۔ ایک تو محکمہ باغبانی کی جانب سے کی جا رہی ہے جبکہ کچھ لوگ نجی طور پر بھی ہائی ڈینسٹی پودے لگا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کہیں پر بھی پودے سوکھ جاتے ہیں تو پرائیویٹ کمپنی کی ذمہ داری ہے کہ وہ کسانوں کو دوسرے پودے فراہم کرے۔

انہوں نے کہا کہ ان پرائیویٹ اداروں کو محکمہ باغبانی کے ساتھ تین سال تک معاہدہ رہتا ہے کہ اگر کسان کا کوئی بھی پودا سوکھ جاتا ہے تو ان کو درسرا پودا فراہم کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: بانڈی پورہ: محکمہ ہارٹیکلچر کی جانب سے کسانوں کو بیدار کیا گیا

انہوں نے کہا محکمہ ان پرائیویٹ کمپنی والوں سے بات کرکے ان کے اس مسئلہ کو حل کرے گا۔

پلوامہ میں پندرہ ہزار ہیکٹر اراضی پر مختلف میوہ جات اُگائے جاتے ہیں جس سے ضلع کے کسان اپنی ضرورتیں پوری کرتے ہیں۔ ضلع میں تقریباً 70 فیصد اراضی سیب اُگانے کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔

پلوامہ میں روایتی سیب کے باغات موجود تھے تاہم اب دھیرے دھیرے ان باغات کو لوگ ہائی ڈینسٹی باغات میں تبدیل کررہے ہیں۔ جس کے لئے محمکہ باغبانی ان کی مدد کر رہا ہے۔ ساتھ ہی کسان اب انفرادی طور بھی ہائی ڈینسٹی باغات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ جس کے لیے انہیں کچھ پرائیویٹ کمپنیاں ہائی ڈینسٹی کے پودے فراہم کرتی ہے۔

پلوامہ: ہائی ڈینسٹی والے پودے جلد مرجھا جانے کا الزام

ہائی ڈینسٹی باغات تیار کرنے میں ضلع پلوامہ سب سے پہلے نمبر پر آتا ہے۔ پلوامہ میں 2000 کنال اراضی پر محمکہ باغبانی کی مدد سے اب تک کسانوں نے اپنے روایتی باغات کو ہائی ڈینسٹی باغات میں تبدیل کر دیا ہے۔

کچھ لوگوں نے الزام لگایا ہے کہ جو پرائیویٹ کمپنی کسانوں کو ہائی ڈینسٹی پودے فراہم کرتی ہے ان پودوں میں سے اکثر پودے سوکھ جاتے ہیں۔

اس سلسلے میں ایک کسان غلام نبی ٹھوکر نے بتایا کہ آج سبھی لوگ ہائی ڈینسٹی باغات لگا رہے ہیں جس کے چلتے انہوں نے بھی ہائی ڈینسٹی باغ لگانے کا فیصلہ کیا، جس کے لئے ساڑھے آٹھ سو پودے درکار تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہائی ڈینسٹی پودے حاصل کرنے کے لئے انہوں نے دسمبر 2020 کو بکنگ کی تھی۔ کمپنی نے کہا کہ مارچ میں پودے فراہم کرے گی لیکن انہوں نے پھر جون 2021 میں پودے فراہم کئے۔

انہوں نے کہا کہ اب تک 170 پودے سوکھ گئے ہیں اور کمپنی ان کا متبادل فراہم نہیں کر رہی ہے۔

انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس مسئلے کو سنجیدگی سے لے کر حل کریں تاکہ باقی کسانوں کو نقصان نہ ہو۔

اس حوالے سے محمکہ باغبانی کے ضلع آفیسر پلوامہ مُکیش کمار نےکہا کہ ضلع پلوامہ میں دو قسم کی ہائی ڈینسٹی پلانٹیشن ہو رہی ہے۔ ایک تو محکمہ باغبانی کی جانب سے کی جا رہی ہے جبکہ کچھ لوگ نجی طور پر بھی ہائی ڈینسٹی پودے لگا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کہیں پر بھی پودے سوکھ جاتے ہیں تو پرائیویٹ کمپنی کی ذمہ داری ہے کہ وہ کسانوں کو دوسرے پودے فراہم کرے۔

انہوں نے کہا کہ ان پرائیویٹ اداروں کو محکمہ باغبانی کے ساتھ تین سال تک معاہدہ رہتا ہے کہ اگر کسان کا کوئی بھی پودا سوکھ جاتا ہے تو ان کو درسرا پودا فراہم کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: بانڈی پورہ: محکمہ ہارٹیکلچر کی جانب سے کسانوں کو بیدار کیا گیا

انہوں نے کہا محکمہ ان پرائیویٹ کمپنی والوں سے بات کرکے ان کے اس مسئلہ کو حل کرے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.