ETV Bharat / state

Poor Transmission System in Pulwama : کھیلن، پلوامہ میں بجلی ترسیلی نظام درہم برہم

جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے کھیلن علاقے میں بجلی کا ترسیلی نظام کافی خستہ حالی کا شکار ہے۔ خستہ حال بجلی ترسیلی لائنز اور بوسیدہ کھمبوں کے سبب بجلی کا ترسیلی نظام درہم برہم ہو چکا ہے۔ Poor Power Transmission System in Pulwama

کھیلن، پلوامہ میں بجلی ترسیلی نظام درہم برہم
کھیلن، پلوامہ میں بجلی ترسیلی نظام درہم برہم
author img

By

Published : Sep 24, 2022, 1:45 PM IST

پلوامہ: حکومت کی جانب سے بنیادی ضروریات کی فراہمی خصوصاً بجلی ترسیلی نظام کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنائے جانے کے دعوے جنوبی کشمیر کے کھیلن، پلوامہ کا مشاہدہ کرنے سے محض کاغذات اور اعلانات تک ہی محدود دکھائی دیتے ہیں۔ کھیلن علاقے کا بجلی ترسیلی نظام انتہائی خستہ حالی کا شکار ہے جو عوام کے لیے پریشانی کا باعث بنا ہوا ہے۔ Poor Transmission System in Khelan Pulwama

کھیلن، پلوامہ میں بجلی ترسیلی نظام درہم برہم

کھیلن علاقے میں محکمہ بجلی کی جانب سے دہائیاں قبل نصب کیے گئے بجلی کے کھمبے بوسیدہ ہو چکے ہیں وہیں بعض مقامات پر عارضی لکڑی کے ٹکڑوں حتی کہ سرسبز درختوں کے ساتھ ترسیلی لائنز باندھ دی گئی ہیں۔ بجلی ترسیلی لائنز کا بھی کچھ یہی حال ہے۔ بجلی ترسیلی لائنز جگہ جگہ کٹ چکی ہیں جنہیں تبدیل کرنے کے بجائے معمولی مرمت کرکے کام چلایا جا رہا ہے۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے بتایا کہ ’’ابتر اور خستہ حال ترسیلی لائنز، بوسیدہ کھمبے کبھی بھی علاقے میں کسی حادثے کا موجب بن سکتے ہیں۔‘‘

مقامی باشندوں نے محکمہ بجلی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بوسیدہ کھمبوں اور ترسیلی لائنز گرنے کی وجہ سے علاقہ میں بڑا حادثہ پیش آ سکتا ہے جس کی جانب محکمہ بجلی کو توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’بعض مقامات پر مقامی آبادی نے از خود کچھ لکڑی کے عارضی کھمبے نصب کر کے اپنے گھروں تک بجلی پہنچائی ہے جو سرکاری دعووں کی قلعی کھول دیتے ہیں، وہیں ان عارضی کھمبوں کے سبب لوگوں کو جان و مال کا خطرہ ہر وقت لاحق رہتا ہے۔‘‘

انہوں نے مزی دکہا کہ کھلین علاقے میں سال 2014 میں ایک 6.3( ایم وی اے ) میگا ووٹ صلاحیت والا ایک رسیونگ اسٹیشن بھی قائم کیا گیا۔ جس سے نہ صرف کھیلن بلکہ ملحقہ علاقوں کو بھی بجلی فراہم کی جاتی ہے تاہم صرف کھیلن علاقے میں بجلی کا ترسیلی نظام مضبوط نہیں کیا گیا جبکہ بعض دیہات میں بجلی کا بنیادی ڈھانچہ مجبوط بنایا جا رہا ہے۔

غلام قادر نامی ایک مقامی باشندے نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’آئے روز ہمارے علاقے میں بجلی کی تارے زمین پر پڑی ہوتی ہیں، اور یہ روز کا معمول بن چکا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’سنہ 1980 سے آج تک نہ تو بجلی کے کھمبے ہی نصب کئے گئے اور نہ ترسیلی لائنز تبدیل کی گئیں۔‘‘ غلام قادر نے دعویٰ کیا کہ ’’ابتر بجلی کے ترسیلی نظام کے حوالہ سے کئی بار محکمہ بجلی کے افسران سے رابطہ قائم کیا تاہم انہوں نے ہر صرف بار یقین دہانی کرائی جبکہ زمینی سطح پر کچھ بھی نہیں کیا۔‘‘

مزید پڑھیں: Weary Electric Transmission System Irks Kishtwar Residents: سرتھل، کشتواڑ میں ناقص بجلی ترسیلی نظام سے عوام پریشان

ادھر، جب نمائندے نے یہ معاملہ محکمہ بجلی کے ایگزیکٹو انجینئر کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے جونیئر انجینئر کے ہمراہ ایک ٹیم علاقے میں روانہ کرنے کی یقین دہانی کی اور کہا: ’’ٹیم علاقہ کا جائزہ لیگی جس کے بعد فوری طور لوگوں کو درپیش مشکلات کا ازالہ کیا جائے۔‘‘

پلوامہ: حکومت کی جانب سے بنیادی ضروریات کی فراہمی خصوصاً بجلی ترسیلی نظام کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنائے جانے کے دعوے جنوبی کشمیر کے کھیلن، پلوامہ کا مشاہدہ کرنے سے محض کاغذات اور اعلانات تک ہی محدود دکھائی دیتے ہیں۔ کھیلن علاقے کا بجلی ترسیلی نظام انتہائی خستہ حالی کا شکار ہے جو عوام کے لیے پریشانی کا باعث بنا ہوا ہے۔ Poor Transmission System in Khelan Pulwama

کھیلن، پلوامہ میں بجلی ترسیلی نظام درہم برہم

کھیلن علاقے میں محکمہ بجلی کی جانب سے دہائیاں قبل نصب کیے گئے بجلی کے کھمبے بوسیدہ ہو چکے ہیں وہیں بعض مقامات پر عارضی لکڑی کے ٹکڑوں حتی کہ سرسبز درختوں کے ساتھ ترسیلی لائنز باندھ دی گئی ہیں۔ بجلی ترسیلی لائنز کا بھی کچھ یہی حال ہے۔ بجلی ترسیلی لائنز جگہ جگہ کٹ چکی ہیں جنہیں تبدیل کرنے کے بجائے معمولی مرمت کرکے کام چلایا جا رہا ہے۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے بتایا کہ ’’ابتر اور خستہ حال ترسیلی لائنز، بوسیدہ کھمبے کبھی بھی علاقے میں کسی حادثے کا موجب بن سکتے ہیں۔‘‘

مقامی باشندوں نے محکمہ بجلی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بوسیدہ کھمبوں اور ترسیلی لائنز گرنے کی وجہ سے علاقہ میں بڑا حادثہ پیش آ سکتا ہے جس کی جانب محکمہ بجلی کو توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’بعض مقامات پر مقامی آبادی نے از خود کچھ لکڑی کے عارضی کھمبے نصب کر کے اپنے گھروں تک بجلی پہنچائی ہے جو سرکاری دعووں کی قلعی کھول دیتے ہیں، وہیں ان عارضی کھمبوں کے سبب لوگوں کو جان و مال کا خطرہ ہر وقت لاحق رہتا ہے۔‘‘

انہوں نے مزی دکہا کہ کھلین علاقے میں سال 2014 میں ایک 6.3( ایم وی اے ) میگا ووٹ صلاحیت والا ایک رسیونگ اسٹیشن بھی قائم کیا گیا۔ جس سے نہ صرف کھیلن بلکہ ملحقہ علاقوں کو بھی بجلی فراہم کی جاتی ہے تاہم صرف کھیلن علاقے میں بجلی کا ترسیلی نظام مضبوط نہیں کیا گیا جبکہ بعض دیہات میں بجلی کا بنیادی ڈھانچہ مجبوط بنایا جا رہا ہے۔

غلام قادر نامی ایک مقامی باشندے نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’آئے روز ہمارے علاقے میں بجلی کی تارے زمین پر پڑی ہوتی ہیں، اور یہ روز کا معمول بن چکا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’سنہ 1980 سے آج تک نہ تو بجلی کے کھمبے ہی نصب کئے گئے اور نہ ترسیلی لائنز تبدیل کی گئیں۔‘‘ غلام قادر نے دعویٰ کیا کہ ’’ابتر بجلی کے ترسیلی نظام کے حوالہ سے کئی بار محکمہ بجلی کے افسران سے رابطہ قائم کیا تاہم انہوں نے ہر صرف بار یقین دہانی کرائی جبکہ زمینی سطح پر کچھ بھی نہیں کیا۔‘‘

مزید پڑھیں: Weary Electric Transmission System Irks Kishtwar Residents: سرتھل، کشتواڑ میں ناقص بجلی ترسیلی نظام سے عوام پریشان

ادھر، جب نمائندے نے یہ معاملہ محکمہ بجلی کے ایگزیکٹو انجینئر کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے جونیئر انجینئر کے ہمراہ ایک ٹیم علاقے میں روانہ کرنے کی یقین دہانی کی اور کہا: ’’ٹیم علاقہ کا جائزہ لیگی جس کے بعد فوری طور لوگوں کو درپیش مشکلات کا ازالہ کیا جائے۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.