پلوامہ: حکومت کی جانب سے بنیادی ضروریات کی فراہمی خصوصاً بجلی ترسیلی نظام کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنائے جانے کے دعوے جنوبی کشمیر کے کھیلن، پلوامہ کا مشاہدہ کرنے سے محض کاغذات اور اعلانات تک ہی محدود دکھائی دیتے ہیں۔ کھیلن علاقے کا بجلی ترسیلی نظام انتہائی خستہ حالی کا شکار ہے جو عوام کے لیے پریشانی کا باعث بنا ہوا ہے۔ Poor Transmission System in Khelan Pulwama
کھیلن علاقے میں محکمہ بجلی کی جانب سے دہائیاں قبل نصب کیے گئے بجلی کے کھمبے بوسیدہ ہو چکے ہیں وہیں بعض مقامات پر عارضی لکڑی کے ٹکڑوں حتی کہ سرسبز درختوں کے ساتھ ترسیلی لائنز باندھ دی گئی ہیں۔ بجلی ترسیلی لائنز کا بھی کچھ یہی حال ہے۔ بجلی ترسیلی لائنز جگہ جگہ کٹ چکی ہیں جنہیں تبدیل کرنے کے بجائے معمولی مرمت کرکے کام چلایا جا رہا ہے۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے بتایا کہ ’’ابتر اور خستہ حال ترسیلی لائنز، بوسیدہ کھمبے کبھی بھی علاقے میں کسی حادثے کا موجب بن سکتے ہیں۔‘‘
مقامی باشندوں نے محکمہ بجلی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بوسیدہ کھمبوں اور ترسیلی لائنز گرنے کی وجہ سے علاقہ میں بڑا حادثہ پیش آ سکتا ہے جس کی جانب محکمہ بجلی کو توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’بعض مقامات پر مقامی آبادی نے از خود کچھ لکڑی کے عارضی کھمبے نصب کر کے اپنے گھروں تک بجلی پہنچائی ہے جو سرکاری دعووں کی قلعی کھول دیتے ہیں، وہیں ان عارضی کھمبوں کے سبب لوگوں کو جان و مال کا خطرہ ہر وقت لاحق رہتا ہے۔‘‘
انہوں نے مزی دکہا کہ کھلین علاقے میں سال 2014 میں ایک 6.3( ایم وی اے ) میگا ووٹ صلاحیت والا ایک رسیونگ اسٹیشن بھی قائم کیا گیا۔ جس سے نہ صرف کھیلن بلکہ ملحقہ علاقوں کو بھی بجلی فراہم کی جاتی ہے تاہم صرف کھیلن علاقے میں بجلی کا ترسیلی نظام مضبوط نہیں کیا گیا جبکہ بعض دیہات میں بجلی کا بنیادی ڈھانچہ مجبوط بنایا جا رہا ہے۔
غلام قادر نامی ایک مقامی باشندے نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’آئے روز ہمارے علاقے میں بجلی کی تارے زمین پر پڑی ہوتی ہیں، اور یہ روز کا معمول بن چکا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’سنہ 1980 سے آج تک نہ تو بجلی کے کھمبے ہی نصب کئے گئے اور نہ ترسیلی لائنز تبدیل کی گئیں۔‘‘ غلام قادر نے دعویٰ کیا کہ ’’ابتر بجلی کے ترسیلی نظام کے حوالہ سے کئی بار محکمہ بجلی کے افسران سے رابطہ قائم کیا تاہم انہوں نے ہر صرف بار یقین دہانی کرائی جبکہ زمینی سطح پر کچھ بھی نہیں کیا۔‘‘
ادھر، جب نمائندے نے یہ معاملہ محکمہ بجلی کے ایگزیکٹو انجینئر کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے جونیئر انجینئر کے ہمراہ ایک ٹیم علاقے میں روانہ کرنے کی یقین دہانی کی اور کہا: ’’ٹیم علاقہ کا جائزہ لیگی جس کے بعد فوری طور لوگوں کو درپیش مشکلات کا ازالہ کیا جائے۔‘‘