جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے پاہو علاقے میں آج چار بجے کے قریب عسکریت پسندوں اور فوج کے درمیان چھڑپ شروع ہوئی تھی۔ جس میں لشکر طیبہ تنظیم کے تین عسکریت پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔ جن کی شناخت خانیار سرینگر کے نتیش شکیل، ضلع شوپیان کے عادل وانی، ٹاپ کمانڈر عارف ہزارہ چنار باغ پلوامہ کے بطور ہوئی ہیں۔ اس ضمن میں آئی جی پی کشمیر نے ایک ٹویٹ کے زریعہ کہا ہے کہ عارف انسپکٹر پرویز کے قتل میں ملوث تھا، ایس آئی ارشد اور ڈاون ٹاؤن میں 1 موبائل شاپ کے مالک کے قتل میں بھی یہ ملوث تھا، جبکہ پولیس کے مطابق سرینگر پولیس تھانوں میں ان کے خلاف کئی ایف آئی آر درج ہیں۔
آپ کو بتا دیں کہ فوج کے 50 راشٹریہ رائفلز, سی آر پی ایف 182,183 بٹالین اور پولیس کی مشترکہ ٹیموں نے علاقے کو محاصرے میں لیا ہوا تھا۔ فوج کو ایک اطلاع ملی تھی کہ علاقے میں عسکریت پسند موجود ہے، جس کے بعد انہوں نے پورے علاقے میں تلاشی مہم شروع کی اور گھر گھر تلاشی کارروائی شروع کردی تھی۔ چھپے ہوئے عسکریت پسندوں نے فوج پر گولیاں چلائیں جس کے بعد فوج نے جوابی کارروائی شروع کر تین عسکریت پسندوں کو جان بحق کردیا۔
پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ جنوبی کشمیر میں سرگرم عسکریت پسندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران کولگام اور پلوامہ میں دو الگ الگ تصادم آرائیوں میں جیش کے دو کمانڈر سمیت پانچ ملی عکسریت پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔ موصوف آفیسر نے بتایا کہ عسکریت پسندوں کے خلاف اپنائی جارہی نئی حکمت عملی کے ثمر آور نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ واضح رہے کہ رواں ماہ اب تک تصادم آرائیوں کے دوران 20 عسکریت پسند مارے گئے جبکہ اس دوران نصف درجن کے قریب سکیورٹی فورسز کے اہلکار بھی از جان ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Two Held In Sunjwan Encounter Case: سنجوان انکاﺅنٹر معاملہ میں دو کشمیری نوجوان گرفتار