اونتی پورہ: جنوبی کشمیر کی تازہ سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے پلوامہ کے اونتی پورہ میں فوج اورپولیس کے سینیئر آفیسروں کی ایک مشترکہ جائزہ میٹنگ منعقد ہوئی۔اس غیر معمولی اہمیت کی حامل میٹنگ میں سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ انسداد دراندازی اور انسداد دہشت گردی گرڈ کو مضبوط کرنے کی خاطر طریقہ کار پر غور کیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق اونتی پورہ میں انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج وی کے بردی اور جی او سی وکٹر فورس بلبیر سنگھ کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں کشمیر کے سکیورٹی منظر نامے کا جائزہ لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ میٹنگ کے دوران انسداد دراندازی گرڈ کو مضبوط کرنے کے طریقہ کار پر بھی غور کیا گیا۔
دفاعی ذرائع نے مزید بتایا کہ میٹنگ کے دوران کشمیر میں سرگرم عسکریت پسندوں کے خلاف چلائے جارہے آپریشنز کے بارے میں آئی جی کشمیر اور کور کمانڈر کو جانکاری فراہم کی گئی۔ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران آئی جی کشمیر نے آفیسروں کو ہدایت دی کہ عسکریت پسندون اور ان کے سہولیت کاروں کے خلاف کارروائیاں جاری رہنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں امن و امان کو مضوط کرنے کے لئے ہماری کوششیں جاری رہیں گی۔ان کے مطابق سکیورٹی ایجنسیوں کے درمیان قریبی تال میل کی وجہ سے ہی عسکریت پسندوں کے خلاف چلائے جارہے آپریشنز کامیابی سے ہمکنار ہو رہے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران کشمیر صوبے کی سکیورٹی صورتحال کا ازسر نو جائزہ لیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران فیصلہ لیا گیا کہ جموں وکشمیر میں سکیورٹی گرڈ کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ ہیومن انٹیلی جنس کو بھی فعال کیا جائے گا، تاکہ سماج دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے۔
مزید پڑھیں:
بتادیں کہ بفلیاز پونچھ میں فوجی گاڑیوں پر حملے کے بعد پیر پنچال کی پہاڑیوں پر سکیورٹی فورسز کا تلاشی آپریشن جاری ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ چونکہ پیر پنچال پہاڑیوں کا سلسلہ جنوبی کشمیر سے ملتا ہے جس کے پیش نظر جنوبی کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں بھی سکیورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔واضح رہے کہ آج صبح فوج نے ترال علاقے میں تین مشتبہ افراد کو اسلحہ و گولہ بارود سمیت گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔