نئی دہلی: مہاراشٹر میں این سی پی میں پھوٹ کے بعد اب پارٹی پر کنٹرول کی جنگ جاری ہے۔ اس دوران شرد پوار نے نئی دہلی میں نیشنل ایگزیکٹیو، نیشنل ورکنگ کمیٹی، قومی عہدیداروں اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے ریاستی پارٹی صدور کی میٹنگ بلائی۔ جس میں پی سی چاکو، جتیندر اہوان، فوزیہ خان اور وندنا چوان سمیت این سی پی کے 13 لیڈر موجود تھے۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سربراہ شرد پوار نے اس موقع پر کہا کہ میں اب بھی موثر ہوں، چاہے میں 82 کا ہوں یا 92،" دراصل شرد پوار نے اپنے بھتیجے اجیت پوار کے حالیہ ریمارکس کا جواب دیتے ہوئے یہ بات کہی، جس میں اجیت پوار نے کہا تھا کہ بی جے پی میں 75 سال کی عمر میں سیاست دان ریٹائر ہوجاتے ہیں اور آپ تو 82 کے ہوگئے ہیں۔ اجیت پوار کے اس تبصرے نے پارٹی کے اراکین اور وفاداروں میں عدم اطمینان پیدا کردیا، جس سے ردعمل کا ایک سلسلہ شروع ہوا۔ اجیت پوار نے بالواسطہ طور پر شرد پوار کو مورد الزام ٹھہرایا تھا، جن کی عمر 82 سال ہے، این سی پی نے 2014 میں ایم ایل ایز کی اکثریت کی حمایت کے باوجود مہاراشٹر میں چیف منسٹر بننے کا موقع گنوا دیا۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے شرد پوار نے کہا کہ میں اب بھی این سی پی کا صدر ہوں۔ آج کی میٹنگ نے ہمارے حوصلے بلند کرنے میں مدد کی، کوئی کچھ بھی کہے، اس میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ اب ہمیں جو کچھ بھی کہنے کی ضرورت ہے، ہم اسے الیکشن کمیشن آف انڈیا کے سامنے کہیں گے۔ جبکہ ذرائع نے سوال کیا کہ الیکشن کمیشن کو مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کی طرف سے ایک درخواست موصول ہوئی ہے جس میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) اور پارٹی کے نشان پر دعویٰ کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کو جینت پاٹل سے بھی ایک انتباہ موصول ہوا ہے، جو شرد پوار گروپ کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے پینل کو یہ بھی بتایا کہ انہوں نے اتوار کو ریاست میں ایکناتھ شندے-بی جے پی حکومت میں شامل ہونے والے نو ایم ایل اے کے خلاف نااہلی کا عمل شروع کر دیا ہے۔
این سی پی کے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے پی سی چاکو نے کہا کہ این سی پی نے این سی پی کی نیشنل ایگزیکٹو میٹنگ میں 8 قراردادیں پاس کی ہیں۔ 27 ریاستی یونٹس شرد پوار کے دھڑے کے ساتھ ہیں۔ کمیٹی نے شرد پوار پر مکمل اعتماد ظاہر کیا ہے۔ این سی پی کی ورکنگ کمیٹی نے پرفل پٹیل، سنیل تاٹکرے اور این ڈی اے کے ساتھ ہاتھ ملانے والے 9 ایم ایل ایز کو نکالنے کے شرد پوار کے فیصلے کو منظوری دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے انتخابی نشان کی لڑائی الیکشن کمیشن تک پہنچ گئی
- مہاراشٹر کی سیاسی ہلچل بی جے پی کی اسکرپٹ، کانگریس کا دعویٰ
- میری تصویر بغیر اجازت استعمال نہ کریں، شرد پوار کی اجیت پوار کو وارننگ
اس دوران اجیت پوار نے دہلی میں شرد پوار کی قیادت میں منعقد ہونے والی قومی ایگزیکٹو میٹنگ پر سوال اٹھائے ہیں۔ اجیت پوار نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے ایم ایل اے اور عہدیداروں نے انہیں صدر منتخب کیا ہے۔ ایسے میں شرد پوار کو ایگزیکٹو میٹنگ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، معاملہ الیکشن کمیشن میں زیر التوا ہے۔ اس لیے دہلی میں ہونے والی میٹنگ کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔
اجیت پوار، جو مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ بنے ہیں، نے جمعرات کو 40 ایم ایل ایز، ایم ایل سی اور ایم پی کی حمایت سے این سی پی کے نام اور نشان پر دعویٰ پیش کیا ہے۔ اجیت پوار دھڑے کے تمام ایم ایل ایز کے دستخط شدہ حلف نامے الیکشن کمیشن کو سونپ دیے گئے ہیں۔ قومی صدر بننے کے بعد اجیت پوار نے اپنے 40 حمایتی ایم ایل ایز کو تاج ہوٹل بھیج دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ قدم ٹوٹ پھوٹ کے خدشے کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر کی سیاست اتوار سے ہی گرم ہے جب این سی پی کے سینئر لیڈر اجیت پوار نے ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔ اجیت پوار نے 8 دیگر ایم ایل ایز کے ساتھ ایکناتھ شندے کی قیادت والی مہاراشٹر حکومت میں شمولیت اختیار کی اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی پر کنٹرول کا دعویٰ کیا ہے۔