جموں: جموں و کشمیر کے ضلع راجوری میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم میں ہلاک شدہ فوجی جوانوں کی نعش ان کے آبائی گھر پہنچائی گئی۔ اس دوران جموں میں واقع نیلم سنگھ کے گاؤں میں سینکڑوں کی تعداد میں مقامی لوگ موجود تھے۔ مقامی لوگوں نے فوجی اہلکاروں کی ہلاکت پر شدید غم و غصہ کی لہر پائی گئی۔ جموں میں کئی مقامات پر فوجیوں کی ہلاکت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ اسی دوران تصادم میں ہلاک شدہ فوجی جوان نیلم سنگھ کے والد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'میرا بیٹا بڑا بہادر تھا اور ہمیں اس کی ہلاکت پر افسوس بھی ہے اور فخر بھی ہے'۔ وہیں نیلم سنگھ کے خسر نے بتایا کہ 'ہمارا داماد بہت بہادر تھا انہوں نے تقریباً 20 سال فوج میں خدمات انجام دیں۔
واضح رہے کہ سکیورٹی کے جائزہ لینے کے لیے مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ خود راجوری پہنچے جبکہ ان کے ساتھ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور آرمی چیف جنرل منوج پانڈے موجود ہیں۔ یاد رہے کہ راجوری کے کنڈی میں عسکریت پسندوں کے حملے میں پانچ فوجی جوان ہلاک ہوگئے۔ فوجی ترجمان نے بتایا کہ راجوری کے کنڈی جنگل میں جاری مشترکہ آپریشن کے دوران فوج، جموں وکشمیر پولیس اور سی آر پی ایف کی ٹیم نے ہفتے کی صبح قریب سات بجے گھیرا بندی کرکے جنگجوؤں کو نشانے پر لے لیا۔
مزید پڑھیں: Rajouri Encounter راجوری میں ایک عسکریت پسند ہلاک، ایک زخمی
انہوں نے کہا کہ اس دوران تصادم میں ایک جنگجو مارا گیا جبکہ دوسرے کے زخمی ہونے کا امکان ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جائے وقوع سے فی الوقت ایک اے کے56 رائفل، 4 اے کے میگزین، 56 اے کے گولیاں، 19 ایم ایم پستول، اس کا میگزین،تین گرینیڈ اور ایک ایمونیشن پوچ بر آمد کیا گیا۔ترجمان نے کہا کہ مہلوک جنگجو کی شناخت معلوم کی جا رہی ہے جبکہ آپریشن ہنوز جاری ہے۔