جموں: جموں شہر میں پولیس نے ایک سب انسپکٹر کو ایک اور ساتھی (پراپرٹی ڈلیر) سمیت ہوٹل میں نابالغ لڑکی کے ساتھ پکڑ کر گرفتار کیا گیا۔ بتایا جاتا ہیں کہ نابالغ لڑکی چار دنوں سے اپنے گھر سے غائب تھی جس کی گمشدگی کا رپورٹ گھروں والوں نے مقامی تھانے میں پہلے ہی درج کرایا تھا۔ پولیس نے ملزمین کو منگل اور بدھ کی درمیانی شب ایک ہوٹل کے کمرہ سے گرفتار کیا ہے ۔اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق 13 مئی کو پولیس کو ایک نابالغ لڑکی کے لاپتہ ہونے کی شکایت موصول ہوئی تھی۔ اس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے جگہ جگہ تلاشی کارروائی انجام دی۔ اس دوران منگل کی دیر رات پولیس کی ایک ٹیم نے شہر کے ایک ہوٹل پر چھاپہ مارا۔ جہاں سے سب انسپکٹر سردار علی اور اس کے ساتھی کو نابالغ کمشدہ لڑکی کے ساتھ پکڑا ہے۔ پولیس نے ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق نابلغ لڑکی کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا اور مزید قانونی کارروائی کے لیے اس کا طبی معائنہ کیا جائے گا، جبکہ پولیس نے اس بارے میں تفصیلی بیان ابھی تک جاری نہیں کیا۔
آپ کو بتادیں کہ ملزم سب انسپکٹر سردار علی ایک معروف سیاسی گھر سے تعلق رکھتے ہیں جس کی وجہ سے اس کیس کو سازش کی نظر سے بھی دیکھا جارہا ہیں۔ انسپکٹر کی اہلیہ شمیمہ اختر نیشنل کانفرنس کی خواتین ونگ کی صوبائی سیکرٹری ہیں اور وہ ضلع جموں کے ڈنسال علاقے کی ڈی ڈی سی ممبر بھی ہیں۔ جبکہ انسپکٹر کے والد علی محمد نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنماؤں میں سے شمار کیے جاتے ہیں اور اس وقت وہ بلاک ڈیولپمنٹ کونسلر ہیں۔
مزید پڑھیں: Gujarat Woman Missing Issue گجرات سے چالیس ہزار لڑکیاں لاپتہ ہونے پر اٹھے سوال
اس حوالے سے انسپکٹر کی اہلیہ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے شوہر کو جھوٹے کیس میں فسانے کی کوشش کی جارہی ہیں کیونکہ ان کے والد اور اہلیہ نیشنل کانفرنس کے سرگرم لیڈر ہیں۔ واضح رہے کہ پولیس کو ایک لڑکی جس کی عمر 16 سال ہیں کے والدین کی جانب سے گمشدگی کی شکایت موصول ہوئی تھی۔پولیس کے مطابق نابالغ لڑکی 13 مئی کو اپنے گھر سے لاپتہ ہوئی تھی۔پولیس نے اس سلسلے میں ایف آئی آر نمبر 51/2023 سیکشن 363 آئی پی سی (اغوا) کے تحت پولیس اسٹیشن باغ بہو میں مقدمہ درج کیا۔