ETV Bharat / state

جموں و کشمیر میں کانگریس کو جھٹکا، آزاد نواز رہنماؤں کا استعفیٰ

author img

By

Published : Nov 17, 2021, 2:10 PM IST

Updated : Nov 17, 2021, 4:44 PM IST

سابق وزیراعلیٰ اور سینیئر رہنما غلام نبی آزاد کے وفادار کانگریس قائدین نے موجودہ صدر غلام احمد میر پر الزام عائد کیا ہے وہ انہیں پارٹی معاملات کے سلسلے میں اعتماد میں نہیں لیتے جسکی وجہ سے وہ مستعفی ہورہے ہیں۔ یہ استعفے ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب مرکزی علاقے میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد سے متعلق تیاریاں شروع ہوگئی ہیں۔

Senior leaders from Ghulam Nabi Azad camp resign
کانگریس کی جموں وکشمیر یونٹ کے متعدد سینئر لیڈران کا استعفیٰ

استعفیٰ دینے والے سبھی سینئر کانگریس لیڈر سابق وزیر اعلیٰ اور راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف رہے غلام نبی آزاد کے وفادار ہیں۔

انہوں نے بدھ کو اپنے استعفے گانگریس کی قومی صدر سونیا گاندھی کو روانہ کئے اور انکی ایک کاپی راہل گاندھی کے ساتھ ساتھ جے اینڈ کے اے آئی سی سی انچارج سکریٹری رجنی پاٹل کو بھی بھیجی ہے۔

استعفیٰ دینے والوں میں سابق وزیر غلام محمد سروری، جگل کشور شرما، وقار رسول، ڈاکٹر منوہر لال شرما اور سینئر لیڈرز غلام نبی مونگا، نریش گپتا، سبھاش گپتا، محمدامین بٹ، محمد انور بٹ اور حاجی عنایت علی وغیرہ شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ سابق ریاستی نائب وزیر اعلیٰ تارا چند نے بھی استعفیٰ پیش کیا ہے۔

مستعفی ہونے والے کانگریس قائدین نے اس بات پر ناراضگی ظاہر کی ہے کہ انہیں پارٹی امور میں شامل ہونے کے لئے مناسب مواقع فراہم نہیں کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے پارٹی کے معاملات میں موقع نہ دینے پر جے کے پی سی سی کے صدر غلام احمد میر کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق کانگریس کیمپ میں یہ ہلچل ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب سابق ریاست میں اسمبلی الیکشن منعقد کرنے کی تیاریان شروع ہوچکی ہیں۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے حالیہ دورۂ جموں و کشمیر کے دوران اسمبلی نشستوں کی حد بندی کے فوراً بعد اسمبلی انتخابات منعقد کرنے کا اشارہ دیا۔

مبصرین کے مطابق غلام نبی آزاد آئندہ اسمبلی انتخابات میں اہم رول ادا کرنا چاہتے ہیں چنانچہ کانگریس کے یہ رہنما انہیں ماضی کی طرح جے کے پی سی سی کی کمان سنبھالنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ آزاد کے جموں و کشمیر کی سیاست میں دوبارہ سرگرم ہونے کیلئے ضروری ہے کہ غلام احمد میر کو منظر نامے سے ہٹایا جائے۔

آزاد اور غلام احمد میر کے درمیان تعلقات کبھی بھی بہتر نہیں رہے ہیں۔ سنہ 2006 میں جب جموں و کشمیر میں بدنام زمانہ سیکس اسکینڈل سامنے آیا تھا جس میں متعدد اعلیٰ بیروکریٹ، سابق اور اسوقت کے وزراء، بی ایس ایف کے افسر اور سیاسی لیڈر ملوث پائے گئے تھے، ان میں غلام احمد میر کا نام بھی شامل تھا۔ غلام نبی آزاد کی زیر قیادت مخلوط حکومت نے سیکس اسکینڈل میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی تھی جس کے تحت میر سمیت کئی افراد گرفتار کئے گئے تھے۔

اگرچہ عدالتی احکامات کے تحت غلام احمد میر بعد میں رہا ہوئے لیکن کافی عرصے تک انہیں پارٹی میں کوئی اہم جگہ نہیں دی گئی تاہم وقت گزرنے کے ساتھ وہ سیاسی طور دوبارہ سرگرہم ہوئے اور اسمبلی انتخابات میں ڈورو اسمبلی حلقے سے دوبارہ منتخب ہوئے۔ غلام احمد میر گاندھی خاندان کے کافی قریب تصور کئے جاتے ہیں جبکہ غلام نبی آزاد اسوقت کانگریس کے ان رہنماؤں میں شامل ہیں جو کانگریس ہائی کمان کے ساتھ فکری اختلاف رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر کی ہند نواز سیاسی جماعتوں کے لیڈر پارٹی وفاداریوں کو تبدیل کررہے ہیں۔ گزشتہ ماہ نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر دویندر سنگھ رانا بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہوگئے۔ رانا مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جیتندر سنگھ کے چھوٹے بھائی ہیں۔ کشمیر میں نئیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے کئی لیڈر اپنی پارٹی یا پیپلز کانفرنس میں شامل ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : سرمایہ کاری دسمبر 2021 تک 35000 کروڑ تک پہنچ جائے گی: منوج سنہا

استعفیٰ دینے والے سبھی سینئر کانگریس لیڈر سابق وزیر اعلیٰ اور راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف رہے غلام نبی آزاد کے وفادار ہیں۔

انہوں نے بدھ کو اپنے استعفے گانگریس کی قومی صدر سونیا گاندھی کو روانہ کئے اور انکی ایک کاپی راہل گاندھی کے ساتھ ساتھ جے اینڈ کے اے آئی سی سی انچارج سکریٹری رجنی پاٹل کو بھی بھیجی ہے۔

استعفیٰ دینے والوں میں سابق وزیر غلام محمد سروری، جگل کشور شرما، وقار رسول، ڈاکٹر منوہر لال شرما اور سینئر لیڈرز غلام نبی مونگا، نریش گپتا، سبھاش گپتا، محمدامین بٹ، محمد انور بٹ اور حاجی عنایت علی وغیرہ شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ سابق ریاستی نائب وزیر اعلیٰ تارا چند نے بھی استعفیٰ پیش کیا ہے۔

مستعفی ہونے والے کانگریس قائدین نے اس بات پر ناراضگی ظاہر کی ہے کہ انہیں پارٹی امور میں شامل ہونے کے لئے مناسب مواقع فراہم نہیں کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے پارٹی کے معاملات میں موقع نہ دینے پر جے کے پی سی سی کے صدر غلام احمد میر کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق کانگریس کیمپ میں یہ ہلچل ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب سابق ریاست میں اسمبلی الیکشن منعقد کرنے کی تیاریان شروع ہوچکی ہیں۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے حالیہ دورۂ جموں و کشمیر کے دوران اسمبلی نشستوں کی حد بندی کے فوراً بعد اسمبلی انتخابات منعقد کرنے کا اشارہ دیا۔

مبصرین کے مطابق غلام نبی آزاد آئندہ اسمبلی انتخابات میں اہم رول ادا کرنا چاہتے ہیں چنانچہ کانگریس کے یہ رہنما انہیں ماضی کی طرح جے کے پی سی سی کی کمان سنبھالنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ آزاد کے جموں و کشمیر کی سیاست میں دوبارہ سرگرم ہونے کیلئے ضروری ہے کہ غلام احمد میر کو منظر نامے سے ہٹایا جائے۔

آزاد اور غلام احمد میر کے درمیان تعلقات کبھی بھی بہتر نہیں رہے ہیں۔ سنہ 2006 میں جب جموں و کشمیر میں بدنام زمانہ سیکس اسکینڈل سامنے آیا تھا جس میں متعدد اعلیٰ بیروکریٹ، سابق اور اسوقت کے وزراء، بی ایس ایف کے افسر اور سیاسی لیڈر ملوث پائے گئے تھے، ان میں غلام احمد میر کا نام بھی شامل تھا۔ غلام نبی آزاد کی زیر قیادت مخلوط حکومت نے سیکس اسکینڈل میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی تھی جس کے تحت میر سمیت کئی افراد گرفتار کئے گئے تھے۔

اگرچہ عدالتی احکامات کے تحت غلام احمد میر بعد میں رہا ہوئے لیکن کافی عرصے تک انہیں پارٹی میں کوئی اہم جگہ نہیں دی گئی تاہم وقت گزرنے کے ساتھ وہ سیاسی طور دوبارہ سرگرہم ہوئے اور اسمبلی انتخابات میں ڈورو اسمبلی حلقے سے دوبارہ منتخب ہوئے۔ غلام احمد میر گاندھی خاندان کے کافی قریب تصور کئے جاتے ہیں جبکہ غلام نبی آزاد اسوقت کانگریس کے ان رہنماؤں میں شامل ہیں جو کانگریس ہائی کمان کے ساتھ فکری اختلاف رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر کی ہند نواز سیاسی جماعتوں کے لیڈر پارٹی وفاداریوں کو تبدیل کررہے ہیں۔ گزشتہ ماہ نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر دویندر سنگھ رانا بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہوگئے۔ رانا مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جیتندر سنگھ کے چھوٹے بھائی ہیں۔ کشمیر میں نئیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے کئی لیڈر اپنی پارٹی یا پیپلز کانفرنس میں شامل ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : سرمایہ کاری دسمبر 2021 تک 35000 کروڑ تک پہنچ جائے گی: منوج سنہا

Last Updated : Nov 17, 2021, 4:44 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.