جموں: جموں میونسپل کارپوریشن نے جموں شہر میں لاؤڈ اسپیکر پر پابندی لگانے کی قرارداد پاس کی۔ لاؤڈ اسپیکر اب صرف مناسب اجازت کے بعد اور قابل اجازت ڈیسیبل کی حد کے تحت لگائے جاسکتے ہیں۔ قرارداد کے مطابق تمام مذہبی مقامات پر لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کرنے پر اجازت لینی ہوگی جس سے طلباء اور عمر رسیدہ لوگوں کو مدد ملے گی۔ JMC Passed Resolution On Loudspeakers Ban
وہیں کانگریس کے کارپوریٹرز نے بی جے پی پر فرقہ پرستی کا الزام عائد کرتے ہوئے لاؤڈ اسپیکر پر پابندی عائد کرنے کی مخالفت کی۔ تاہم ہاؤس میں اکثریت پانے والے بی جے پی کارپوریٹرز نے قرارداد کو پاس کرایا۔ کانگریس کارپوریٹرز کا کہنا ہے کہ جموں میونسپل کارپوریشن کے کونسل اجلاس میں اگر لاؤڈ اسپیکر پر پابندی سے متعلق قرارداد پیش کی جاتی ہے تو شراب کی دوکانوں کے خلاف کیوں نہیں؟
بتادیں کہ پرانے شہر کے مست گڑھ علاقے کے وارڈ نمبر 3 سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے ایک کونسلر نے جموں میونسپل کارپوریشن کی حدود سے غیر قانونی لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے لیے ایک قرارداد ہیش کی ہے۔ کونسلر نروتم شرما نے لاؤڈ اسپیکر کے خلاف یہ قرارداد پیش کی۔
مزید پڑھیں:
قرارداد میں نروتم شرما نے ڈی ایم جموں سے رات 10 بجے سے صبح 6 بجے کے درمیان لاؤڈ اسپیکر اور پبلک ایڈریس سسٹم کو جے ایم سی کے دائرہ میں استعمال نہ کرنے کی گزارش کی۔ انہوں نے کہا کہ صرف ان کمیونٹی ہالوں، شادی ہالوں، تنظیموں اور مذہبی مقامات کو پبلک ایڈریس سسٹم اور لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت ہو، جنہوں نے متعلقہ حکام سے مخصوص وقت کے اندر استعمال کرنے کی اجازت حاصل کی ہو۔