جموں: جموں و کشمیر میں پنچایت ووٹر لسٹ پر نظر ثانی کا عمل جلد ہی شروع ہو جائے گا۔ جمعرات کو ریاستی الیکشن کمشنر بی آر شرما نے اس سلسلہ میں متعلقہ عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی اور نظر ثانی کے عمل کی تیاریوں کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ موجودہ ووٹر لسٹوں میں تقریباً تین لاکھ نئے ووٹروں کو شامل کیا جاسکتا ہے۔ جموں و کشمیر میں موجودہ پنچایتوں کی میعاد اگلے ہفتے منگل 9 جنوری کو ختم ہو رہی ہے۔ لوک سبھا انتخابی عمل کی تکمیل کے بعد اس سال پنچایتی انتخابات کرائے جائیں گے۔ ریاستی الیکشن کمشنر بی آر شرما کی صدارت میں ہونے والی میٹنگ میں ریاست کے تمام 20 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، جموں و کشمیر صوبے کے پنچایتی راج محکمہ کے ڈائریکٹر، ریلیف اور بحالی کمشنر، جموں و کشمیر اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں:
ریاستی الیکشن کمشنر نے میٹنگ میں مسودہ ووٹر لسٹ کی اشاعت اور اعتراضات کے اندراج کی اہمیت کا تذکرہ کیا اور ترمیمی عمل کو آسان بنانے کے لیے جنوری اور فروری میں خصوصی کیمپوں کے منصوبے کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال نظر ثانی کے دوران ووٹر لسٹ میں سات لاکھ سے زائد ووٹرز کا اضافہ کیا گیا تھا۔ اکتوبر اور نومبر میں اپنائے گئے ووٹر لسٹ پر نظر ثانی کے عمل کی اصل ووٹر لسٹ پر بحث کرتے ہوئے بی آر شرما نے کہا کہ آئندہ پنچایت ووٹر لسٹ پر نظر ثانی اور نظر ثانی کے عمل میں تین لاکھ نئے ووٹرز کے شامل ہونے کی امید ہے۔
میٹنگ میں پچھلی اپ ڈیٹ شدہ پنچایت ووٹر لسٹ کی سافٹ/ہارڈ کاپیوں کی دستیابی پر بحث کے دوران بتایا گیا کہ نئے ووٹروں کے اندراج کے لیے اہلیت کی نئی تاریخ یکم جنوری 2024 ہوگی۔ میٹنگ کے دوران، انتخابی فہرست (ER) کی پرنٹنگ اور آن لائن اور آف لائن دونوں طریقوں سے انتخابی فہرستوں کے مسودے کی اشاعت پر توجہ کے ساتھ پرنٹنگ مشینوں سمیت ضروری انفراسٹرکچر کی دستیابی کے حوالے سے کئی اہم فیصلے کیے گئے۔
ریاستی الیکشن کمشنر نے پنچایت فہرست میں نئے ووٹروں کو شامل کرنے پر بھی زور دیا، اس کے علاوہ میٹنگ میں الیکٹورل رجسٹریشن آفیسرز، اسسٹنٹ الیکٹورل رجسٹریشن آفیسرز، پنچایت الیکشن بوتھ آفیسرز کی تفصیلات پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں ووٹر لسٹ کی اپ ڈیٹ اور سویپ سرگرمی سے متعلق ہر ضلع کی مالی ضروریات پر نظر ثانی کے لیے ایک عارضی شیڈول پر بھی گہرائی سے بات چیت ہوئی، نظر ثانی کے طریقۂ کار کے لیے ایک ہینڈ بک کی تشکیل اور دیگر متعلقہ امور پر بھی گہرائی سے بات چیت ہوئی۔