جموں: امر ناتھ یاترا کے لئے بھگوتی نگر بیس کیمپ، جموں سے پیر کی صبح قریب 5 ہزار یاتریوں پر مشتمل ایک اور قافلہ کشمیر کی طرف روانہ ہوا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بھگوتی نگر بیس کیمپ سے پیر کی صبح 4 ہزار 7 سو 58 یاتریوں پر مشتمل چوتھا قافلہ سخت سیکورٹی بندوبست کے درمیان کشمیر کی طرف روانہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ان یاتریوں میں سے 3 ہزار 30 یاتری پہلگام بیس کیمپ جبکہ ایک ہزار 7 سو 28 یاتری بالتل بیس کیمپ کی طرف روانہ ہوئے۔
وہیں جموں کے ریلوے اسٹیشن پر سینکڑوں کی تعداد میں عقیدت مند پہنچ رہے ہیں اور رجسٹریشن کا عمل تیزی کے ساتھ ریلوے اسٹیشن پر جاری ہے۔ یاتری لمبی لمبی قطاروں میں انتظار کر رہے ہیں کہ کب ان کا رجسٹریشن کا عمل مکمل ہو پائےگا۔ وہیں دوسری جانب تریکوٹہ نگر پولس نے دو دن قبل شری امرناتھ یاترا کے لیے فرضی رجسٹریشن کرنے کے معاملے میں دہلی کے ایک ریکٹ کا پردہ فاش کیا۔ پولیس ٹیم نواب آباد تھانے میں درج نامعلوم ملزمان کی تلاش کے لیے دہلی روانہ ہوگئی ہے۔
تحقیقات کے دوران پولیس کو پتہ چلا کہ عقیدت مندوں کے سرٹیفکیٹ جعلی تھے۔ اس کے بعد جعلی رجسٹریشن کارڈ بنانے والے گروہ کی تلاش شروع ہو گئی۔ فی الحال بھکتوں کو بھگوتی نگر میں رکھا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی 250 لوگوں نے نامعلوم ملزمان کے خلاف نواب آباد پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ملزمان نے رجسٹریشن کے 300 سے 500 روپے لیے تھے۔
تریکوٹہ نگر پولس کی اب تک کی جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مرکزی ملزم ہریندر ورما سائبر کیفے کا آپریٹر ہے۔ ٹریولر ایجنسی کے دو دیگر ساتھی دلیپ پرجاپتی اور ونود کمار بس کی بکنگ کے بعد رجسٹریشن کروانے کا بہانہ کرتے تھے اور اس کے بدلے فی عقیدت مند سے دو سے پچیس سو روپے وصول کرتے تھے۔ بعد میں رقم آپس میں تقسیم کر لیتے تھے۔ تینوں ملزمان سے پوچھ گچھ جاری ہے۔ انہیں پیر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: Amarnath Yatra 2023 امرناتھ یاتریوں کے لئے جدید آلات سے لیس ہسپتال