گاندربل (جموں کشمیر): ضلع گاندربل کے کنگن علاقے میں اگر چہ نالہ سندھ پر اَکھال کے مقام پر ایک پُل کی تعمیر کو منظوری دیے جانے کے بعد تعمیراتی کام شروع کیا گیا تاہم برسوں گزرنے کے باوجود پل کی تعمیر تکمیل سے کوسوں دور ہے۔ برسوں سے پل تعمیر نہ ہونے کے باعث لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مقامی باشندوں کا ماننا ہے کہ اکھال کے مقام پر پل کی تعمیر کو قریب گیارہ سال قبل منظوری دی گئی تھی جس کے باعث لوگوں کے چہرے کھل اٹھے تھے۔ لوگوں نے بتایا کہ پل کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا تاہم فنڈز کی کمی کے باعد کام سست رفتاری کا شکار ہوا جس کے باعث اس پر 2018میں نظر ثانی کی گئی اور پل کی تعمیر کو جلد مکمل کیے جانے کے لئے حکومت نے اسے 2018کے تعمیراتی منصوبوں میں شامل کر لیا، تاہم اس کے باوجود پل کی تعمیر کا کام ہنوز نامکمل ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ متعلقہ تعمیراتی کمپنی کی جانب سے ضروری کاغذات کی تکمیل اور دفتر کارروائی میں کافی وقت صرف ہوا جس کے باعث پل کی تعمیر کا کام سست پڑ گیا۔
ادھر، مقامی باشندوں نے انتہائی اہمیت کے حامل اس پل کی تعمیر میں سست رفتاری سے جاری کام پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ کی سخت نکتہ چینی کی۔ لوگوں نے بتایا کہ اکھال پل مکمل نہ ہونے کے باعث لوگ غیر محفوظ اور عارضی پلوں کا استعمال کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ ایک مقامی سرپنچ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’پُل کے ساتھ ساتھ شروع کیے گئے دیگر تمام منصوبے مکمل ہو چکے ہیں، تاہم ہم یہ سمجھنے میں ناکام ہیں کہ صرف اکھال پل کو ہی سرد خانہ میں کیوں ڈال دیا گیا۔‘‘
مزید پڑھیں: Dogripura Bridge Incomplete After 17 Years سترہ برس گزرنے کے باوجود ڈوگری پورہ پل نامکمل
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے کہا کہ انہوں نے کئی بار متعلقہ محکمہ جات، انتظامیہ کے ساتھ رابطہ قائم کیا تاہم انہوں نے الزام تراشی کے علاوہ کوئی خاطر خواہ کارروائی نہیں کی۔ مقامی سرپنچ، منظور احمد، نے کہا کہ ’’قدیم پل کو محکمہ تعمیرات عامہ نے غیر محفوظ قرار دیا ہے اور اس پر بیک وقت ایک ہی گاڑی گزر سکتی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’متبادل رابطہ لنک کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگ اس غیر محفوظ پل کے ذریعے ہی نالہ پار کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ لوگوں نے بتایا کہ ایمرجنسی کے دوران خاص کر علیل مریضوں، حاملہ خواتین کو اسپتال پہنچانے میں بھی سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لوگوں نے حکام سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے پل کی تعمیر مکمل کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔