ETV Bharat / state

جموں و کشمیر میں مرکزکے زیر نگرانی وقف بورڈ کا قیام ہوگا

author img

By

Published : Dec 4, 2020, 4:43 PM IST

مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ' جموں و کشمیر، لیہہ اور کارگل میں وقف بورڈ کا قیام جلد ہی عمل میں لایا جائے گا۔اس سلسلے میں ضروری کارروائی شروع کردی گئی ہے۔

Waqf boards to be formed soon in Jammu and Kashmir, Leh and Kargil
'جموں و کشمیر، لیہہ اور کارگل میں جلد ہی وقف بورڈ تشکیل دیے جائیں گے'

نئی دہلی میں مرکزی وقف کونسل کے اجلاس کی صدارت کے دوران مختار عباس نقوی نے کہاکہ' دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اب جموں و کشمیر، لیہہ اور کارگل میں پہلی بار وقف بورڈ تشکیل دی جائے گی اور اس کے ذریعے وقف بورڈ کی املاک کی حفاظت کو یقینی بنانے کے ساتھ ہی ان کا استعمال معاشی سماجی اور تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کے لیے کیا جائے گا۔ مزید وزیر اعظم کے (پی ایم جے وی کے)پردھان منتری جن وکاس پروگرام کے تحت علاقے کی ترقی میں بڑھ چڑھ کر تعاون کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہاکہ' کہ یہاں جموں و کشمیر کے علاوہ لیہہ اور کارگل میں بے شمار وقف کی جائیداد ہیں، جن کے رجسٹریشن کے عمل مسلسل جاری ہے، مزید وقف کی املاک کی دیجیٹلائزیشن اور جیو ٹیگنگ/ جی پی ایس میپنگ کا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ جلد ہی یہ سارا کام بخوبی اپنے تکمیل کو پہنچے گا۔

وقف املاک کی تحفظ کو یقنی بنائے جانے کی بابت بات کرتے ہوئے مختار عباس نقوی نے کہاکہ' وقف املاک پر ناجائز قابضین کے خلاف جلد از جلد کاروائی بھی کی جائے گی اور وقف املاک کی پوری حفاظت کی جائے گی مزید ا س تعلق سے دیگر ریاستی حکومتوں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ وقف مافیاؤں کے خلاف کارروائی کو یقینی بنائیں تاکہ وقف املاک کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے ، اس سلسلے میں مرکزی وقف کونسل کی ٹیم ان ریاستوں کا دورہ کرے گی۔

مختار عبا س نقوی نے کہا کہ ' وزیر اعظم جن وکاس پروگرام 'کے تحت ملک کے دیگر حصوں کی طرح جموں وکشمیر ، لیہہ اور گارگل میں وقف کی جائیداد پر اسکول، کالج ، آئی ٹی آئی، گرلز ہاسٹل، رہائشی اسکول، کوشل وکاس کیندراور منر ہاٹ جیسے مزید دیگر ترقیاتی کام جن سے سماج کے کمزور افراد کے ساتھ ساتھ لڑکیوں کی تعلیم اور نوجوانوں کو روزگار کے مواقع کی بہتر سہولیات میسر ہوں گے۔

مختار عباس نقوی نے کہا کہ آزادی کے بعد پہلی بار وزیر اعظم نریندر مودی حکومت نے ملک بھر میں جتنی بھی وقف کی جائیداد ہیں ان پر اقلیتی طبقہ کے لیے اسکول کالج ہسپتال کمیونٹی ہال مزید دیگر تعمیرات کے لیے نریندر مودی وکاس پروگرام کے تحت صد فیصد فنڈنگ کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ' کم و بیش 6 برس کے دوران مودی حکومت نے' پردھان منتری جن وکاس پروگرام' کے تحت ملک بھر کے اقلیت اکثریتی علاقوں میں معاشی، تعلیمی، معاشرتی اور روزگار پر مبنی سرگرمیوں کے لئے بڑی تعداد میں انفراسٹرکچر تعمیر کیا، جس میں 1527 نئی اسکولوں کی عمارتیں شامل ہیں۔ 22 ہزار 877 اضافی کلاس روم، 646 ہاسٹل، 163 رہائشی اسکول، 9217 اسمارٹ کلاس روم (بشمول کیندریہ ودھیالے) 32 کالجز، 95 آئی ٹی آئی، 13 پولی ٹیکینک، 6 نوودیے ودھیالے، 403 کمیونٹی ہال، 574 مارکیٹ شیڈ، 2842 بیت الخلاء اور پینے کے پانی کی سہولیات، کامن سروس سینٹر، کام کرنے والی خواتین کے 22 ہاسٹل، 1926 صحت کے مختلف منصوبے، 5 ہسپتال، 8 ہنر ہب، 14 مختلف کھیل کی سہولیات، 6014 آنگن واڑی مراکز۔

نئی دہلی میں مرکزی وقف کونسل کے اجلاس کی صدارت کے دوران مختار عباس نقوی نے کہاکہ' دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اب جموں و کشمیر، لیہہ اور کارگل میں پہلی بار وقف بورڈ تشکیل دی جائے گی اور اس کے ذریعے وقف بورڈ کی املاک کی حفاظت کو یقینی بنانے کے ساتھ ہی ان کا استعمال معاشی سماجی اور تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کے لیے کیا جائے گا۔ مزید وزیر اعظم کے (پی ایم جے وی کے)پردھان منتری جن وکاس پروگرام کے تحت علاقے کی ترقی میں بڑھ چڑھ کر تعاون کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہاکہ' کہ یہاں جموں و کشمیر کے علاوہ لیہہ اور کارگل میں بے شمار وقف کی جائیداد ہیں، جن کے رجسٹریشن کے عمل مسلسل جاری ہے، مزید وقف کی املاک کی دیجیٹلائزیشن اور جیو ٹیگنگ/ جی پی ایس میپنگ کا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ جلد ہی یہ سارا کام بخوبی اپنے تکمیل کو پہنچے گا۔

وقف املاک کی تحفظ کو یقنی بنائے جانے کی بابت بات کرتے ہوئے مختار عباس نقوی نے کہاکہ' وقف املاک پر ناجائز قابضین کے خلاف جلد از جلد کاروائی بھی کی جائے گی اور وقف املاک کی پوری حفاظت کی جائے گی مزید ا س تعلق سے دیگر ریاستی حکومتوں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ وقف مافیاؤں کے خلاف کارروائی کو یقینی بنائیں تاکہ وقف املاک کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے ، اس سلسلے میں مرکزی وقف کونسل کی ٹیم ان ریاستوں کا دورہ کرے گی۔

مختار عبا س نقوی نے کہا کہ ' وزیر اعظم جن وکاس پروگرام 'کے تحت ملک کے دیگر حصوں کی طرح جموں وکشمیر ، لیہہ اور گارگل میں وقف کی جائیداد پر اسکول، کالج ، آئی ٹی آئی، گرلز ہاسٹل، رہائشی اسکول، کوشل وکاس کیندراور منر ہاٹ جیسے مزید دیگر ترقیاتی کام جن سے سماج کے کمزور افراد کے ساتھ ساتھ لڑکیوں کی تعلیم اور نوجوانوں کو روزگار کے مواقع کی بہتر سہولیات میسر ہوں گے۔

مختار عباس نقوی نے کہا کہ آزادی کے بعد پہلی بار وزیر اعظم نریندر مودی حکومت نے ملک بھر میں جتنی بھی وقف کی جائیداد ہیں ان پر اقلیتی طبقہ کے لیے اسکول کالج ہسپتال کمیونٹی ہال مزید دیگر تعمیرات کے لیے نریندر مودی وکاس پروگرام کے تحت صد فیصد فنڈنگ کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ' کم و بیش 6 برس کے دوران مودی حکومت نے' پردھان منتری جن وکاس پروگرام' کے تحت ملک بھر کے اقلیت اکثریتی علاقوں میں معاشی، تعلیمی، معاشرتی اور روزگار پر مبنی سرگرمیوں کے لئے بڑی تعداد میں انفراسٹرکچر تعمیر کیا، جس میں 1527 نئی اسکولوں کی عمارتیں شامل ہیں۔ 22 ہزار 877 اضافی کلاس روم، 646 ہاسٹل، 163 رہائشی اسکول، 9217 اسمارٹ کلاس روم (بشمول کیندریہ ودھیالے) 32 کالجز، 95 آئی ٹی آئی، 13 پولی ٹیکینک، 6 نوودیے ودھیالے، 403 کمیونٹی ہال، 574 مارکیٹ شیڈ، 2842 بیت الخلاء اور پینے کے پانی کی سہولیات، کامن سروس سینٹر، کام کرنے والی خواتین کے 22 ہاسٹل، 1926 صحت کے مختلف منصوبے، 5 ہسپتال، 8 ہنر ہب، 14 مختلف کھیل کی سہولیات، 6014 آنگن واڑی مراکز۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.