عام آدمی پارٹی کی رکن اسمبلی آتشی نے کہا کہ ایس ڈی ایم سی میں تقریباً 550 کنٹریکٹ ٹیچر ہیں۔ بی جے پی کے لیے انتہائی افسوسناک اور شرمناک بات ہے کہ اس کے پاس آن لائن کلاس لینے کے لیے لوگ نہیں ہیں لیکن نہ تو ان اساتذہ کا کنٹریکٹ بڑھایا جارہا ہے اور نہ ہی انہیں تنخواہ دی جارہی ہے۔
آتشی نے کہا کہ سبھی اساتذہ پریشان ہونے کے بعد ایس ڈی ایم سی ڈی میں لیڈر اپوزیشن پریم چوہان اور مجھے سے ملے اور ہمارے ذریعہ یہ لوگ نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا سے ملاقات کی۔
یہ لوگ 8-8 گھنٹے میئر آفس کے سامنے انتظار کرتے رہے لیکن ان کی طرف سے کچھ نہیں سنایا۔ ایم سی ڈی نے انہیں یہاں سے وہاں پہنچادیا لیکن پھر بھی انہیں اپریل 2020 سے آج تک تنخواہ نہیں ملی۔
انہوں کہا کہ یہ اساتذہ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ سے ملنے آئے اور دہلی سرکار سے ان کی مدد کرنے کی اپیل کی کیونکہ وہ سمجھ چکے ہیں کہ ساؤتھ ایم سی ڈی ان کی مدد کرنے والا نہیں ہے۔
اس سلسلے میں منیش سسودیا نے کہا ہے کہ وہ اس کی تہہ تک جائیں گے چونکہ تمام لوگ ساؤتھ ایم سی ڈی سے وابستہ ہیں کیا انہیں سروشکشا ابھیان کے تحت جوڑاجاسکتا ہے اور کن طریقوں سے ان کی مدد کی جاسکتی ہے۔
ایس ڈی ایم سی میں لیڈر اپوزیشن نے بتایا کہ یہ اساتذہ تقریباً 15-20 برسوں سے ایم سی ڈی میں کام کررہے ہیں لیکن اب اچانک کورونا کے دوران جب انہیں پیسوں کی سب سے زیادہ ضرورت تھی۔ ایم سی ڈی نے ہاتھ کھڑے کردیے۔
انہوں نے کہا کہ نائب وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی کے بعد اب امید ہے کہ سبھی اساتذہ کو راحت ملے گی، حالانکہ یہ ذمہ داری ایس ڈی ایم سی کی ہے جس میں وہ مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔