اننت ناگ: جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں آوارہ کتوں سے عوام میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ روزآنہ یہاں کے بازاروں، محلوں، گلی کوچوں اور سڑکوں پر آوارہ کتوں کے کئی جھنڈ نظر آئیں گے، جس کی وجہ سے راہگیروں اور عام لوگوں خصوصا اسکولی طلبہ کا باہر نکلنا محال ہو گیا ہے۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران آوارہ کتوں کے حملوں میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے مقامی آبادی میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی ہے۔
عوامی حلقوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ یہاں کتوں کا تناسب حد سے زیادہ بڑھ گیا ہے، آس پاس کے ماحول میں کتوں کے ہجوم نظر آنے کے بعد ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ انسانی آبادی کے مقابلہ میں کتوں کی تعداد زیادہ ہے۔ یہاں آوارہ کتوں کی تعداد تیزی کے ساتھ بڑھتی جارہی ہے، جس کی وجہ سے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول پایا جا رہا یے ،خاص کر صبح و شام کے اوقات میں گھروں سے باہر نکلنا مشکل ہو گیا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو اسکول یا ٹیوشن بھیجنے میں خوف محسوس کر رہے ہیں کیونکہ ابھی تک آوارہ کتوں کے حملوں میں کئی بچے زخمی ہو گئے ہیں جن کی جان بال بال بچ گئی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Stray Dogs in Anantnag Hospital اننت ناگ کے زچہ و بچہ اسپتال میں آوارہ کتوں کی دہشت
وہیں لوگ نماز فجر اور شام کے اوقات میں مسجد جانے سے ڈر رہے ہیں۔ آوارہ کتوں کی تعداد اتنی بڑھ چکی ہے کہ دکانوں، ہسپتالوں، بس اڈوں، سڑکوں اور ندی نالوں کے کناروں سے لوگوں کا گزرنا دشوار ہو چکا ہے۔ لوگوں نے میونسپل حکام سے اپیل کرتے ہوئے کتوں کی آبادی کی روک تھام اور انسانی بستیوں میں موجود آوارہ کتوں پر لگام لگانے کے بارے میں اقدامات کئے جائیں۔