ETV Bharat / city

دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد صورتحال ابتر: گپکار الائنس - دفعہ 370کو منسوخ

دفعہ 370کی منسوخی کو دو سال مکمل ہو چکے ہیں، جہاں ایک جانب بی جے پی لیڈران و کارکنان جشن منا رہے ہیں وہیں اکثر مقامی سیاسی جماعتیں دو سال قبل بی جے پی کی جانب سے لیے گئے فیصلوں کی مذمت کر رہی ہیں۔

پیپلز الائنس فار گُپکار ڈکلریشن کی سرینگر میں میٹنگ
پیپلز الائنس فار گُپکار ڈکلریشن کی سرینگر میں میٹنگ
author img

By

Published : Aug 5, 2021, 12:00 PM IST

Updated : Aug 5, 2021, 4:48 PM IST

جموں کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کی منسوخی کی دوسری برسی کے موقع پر پیپلز الائس فار گپکار ڈکلریشن (پی اے جی ڈی) سے وابستہ سیاسی رہنمائوں نے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر ہنگامی اجلاس منعقد کیا۔

دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد صورتحال ابتر: گپکار الائنس

اس میٹنگ میں پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی، الائنس کے ترجمان محمد یوسف تاریگامی اور مظفر شاہ نے شرکت کی۔

میٹنگ کے اختتام پر پی اے جی ڈی کے ترجمان یوسف تاریگامی نے میڈیا کو بتایا کہ بی جے پی نے دفعہ 370کو منسوخ کرنے کے وقت کہا تھا کہ یہاں تعمیر و ترقی ہوگی لیکن جموں وکشمیر کی صورتحال ابتر ہوگئی ہے۔

مزید پڑھیں: دفعہ 370 کی دوسری برسی پر کشمیر کی صورتِ حال

یاد رہے کہ پانچ اگست 2019کو بی جے پی حکومت نے پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019کو منظوری دیکر دفعہ 370کو منسوخ کرنے کے علاوہ سابق ریاست کو دو یونین ٹریٹریز - جموں و کشمیر اور لداخ - میں تقسیم کیا تھا۔

مزید پڑھیں: پانچ اگست کی دوسری برسی: بی جے پی یووا مورچہ کا جموں میں جشن

پی اے جی ڈی کا وجود دفعہ 370کہ منسوخی کے چند روز قبل ہوا تھا اور گزشتہ ایک برس سے الائنس دفعہ 370 کی بحالی کے متعلق سرگرم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ڈی پی کے لیے پانچ اگست یوم سیاہ ہوگا: محبوبہ مفتی

جموں کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کی منسوخی کی دوسری برسی کے موقع پر پیپلز الائس فار گپکار ڈکلریشن (پی اے جی ڈی) سے وابستہ سیاسی رہنمائوں نے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر ہنگامی اجلاس منعقد کیا۔

دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد صورتحال ابتر: گپکار الائنس

اس میٹنگ میں پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی، الائنس کے ترجمان محمد یوسف تاریگامی اور مظفر شاہ نے شرکت کی۔

میٹنگ کے اختتام پر پی اے جی ڈی کے ترجمان یوسف تاریگامی نے میڈیا کو بتایا کہ بی جے پی نے دفعہ 370کو منسوخ کرنے کے وقت کہا تھا کہ یہاں تعمیر و ترقی ہوگی لیکن جموں وکشمیر کی صورتحال ابتر ہوگئی ہے۔

مزید پڑھیں: دفعہ 370 کی دوسری برسی پر کشمیر کی صورتِ حال

یاد رہے کہ پانچ اگست 2019کو بی جے پی حکومت نے پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019کو منظوری دیکر دفعہ 370کو منسوخ کرنے کے علاوہ سابق ریاست کو دو یونین ٹریٹریز - جموں و کشمیر اور لداخ - میں تقسیم کیا تھا۔

مزید پڑھیں: پانچ اگست کی دوسری برسی: بی جے پی یووا مورچہ کا جموں میں جشن

پی اے جی ڈی کا وجود دفعہ 370کہ منسوخی کے چند روز قبل ہوا تھا اور گزشتہ ایک برس سے الائنس دفعہ 370 کی بحالی کے متعلق سرگرم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ڈی پی کے لیے پانچ اگست یوم سیاہ ہوگا: محبوبہ مفتی

Last Updated : Aug 5, 2021, 4:48 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.