سرینگر میں پارٹی دفتر پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے محبوبہ مفتی Mehbooba on BJP Politics نے کہا کہ بی جے پی نے ملک میں مذہب کے نام پر ہندو اور مسلمانوں کو تقسیم کیا ہے اور ان ہی معاملوں پر سیاست کرتے ہیں۔
ہم آپ کو بتادیں کہ ضلع اننت ناگ میں پی ڈی پی کے نائب صدر رحمان ویری سمیت دس پی ڈی پی رہنماؤں پر مجسٹریٹ نے کووڈ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان پر مقدمہ درج کیا ہے۔
- مزید پڑھیں:Mehbooba Mufti on FIR Against PDP Leaders: کووڈ ایس او پیز بی جے پی پر لاگو کیوں نہیں؟ محبوبہ مفتی
دریں اثناء سابق پی ڈی پی وزیر اور اپنی پارٹی کے صوبائی صدر محمد اشرف میر کے بھتیجے پی ڈی پی میں شامل ہوگئے ہیں۔
ذھیب یوسف میر اشرف میر کے بڑے بھائی محمد یوسف میر کے فرزند ہیں اور انہوں نے انگلستان میں یونیورسٹی آف انڈنبرا میں اقتصادیات میں ماسٹرس ڈگری حاصل کی ہے۔
اشرف میر کئی برسوں سے پی ڈی پی کے ساتھ مسلک تھے اور سنہ 2014 کے اسمبلی انتخابات میں انہوں نے سابق وزر اعلیٰ عمر عبداللہ کو سرینگر کے سنوار حلقے سے شکست دی تھی۔
دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اشرف میر اپنی پارٹی میں شامل ہوئے تھے اور اس وقت اس پارٹی کے صوبائی صدر کے عہدے پر فائز ہیں۔
ذھیب کی پی ڈی پی میں شمولیت سے میر خاندان میں سیاسی بٹوارہ ہوا ہے۔
میر خاندان سرینگر کے مضافات اتھواجن میں رہائش پذیر ہیں اور وادی میں بڑے تاجروں اور کنسٹرکشن کمپنی کے مالکان ہیں۔
سنوار حلقے میں یہ خاندان اثر ورسوخ والا ہے اور سنوار حلقے پر ان کی سیاسی پکڑ بھی ہے۔ بتایا جاتا ہے ذھیب میر کی پی ڈی پی میں شامل ہونے سے اشرف میر کے لیے ایک بڑا چلیج پیدا ہوا ہے۔