ETV Bharat / city

ایم جے پی روہیلکھنڈ یونیورسٹی میں احتجاجی مظاہرہ - پبلک سروس کمیشن کے ایک اشتہار

ایم جے پی روہیلکھنڈ یونیورسٹی میں سابق طلباء رہنما شیو پرتاپ سنگھ یادو نے پبلک سروس کمیشن کے ایک اشتہار پر اعتراض کا اظہارکرتے ہوئے ریاستی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

students-agitation-against-govt-reservation-formula
ایم جے پی روہیلکھنڈ یونیورسٹی میں احتجاجی مظاہرہ
author img

By

Published : Feb 12, 2020, 11:28 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 3:53 AM IST

سماجوادی طلبا تنظیم کے زیرِ اہتمام ایم جے پی روہیلکھنڈ یونیورسٹی کے طلباء نے کیمپس میں احتجاجی مارچ نکال کر اتر پردیش حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

اُنہوں نے پبلک سروس کمیشن کے ایک اشتہار پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت بہت خاموشی کے ساتھ ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور اقلیتی طبقہ کے بیک ورڈ کا رزرویشن ختم کرنا چاہتی ہے۔

ایم جے پی روہیلکھنڈ یونیورسٹی میں احتجاجی مظاہرہ

یہ کام آسان نہیں ہے، لہذا حکومت نے پبلک سروس کمیشن کا سہارا لیا ہے۔ گزشتہ دنوں ایک اشتہار میں ایس سی، ایس ٹی اور بیک ورڈ کلاس کو جنرل کیٹیگری سے زیادہ نمبر اور رینک ہونے کے باوجود اپنے زمرے میں ہی درخواست ڈالنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

یعنی اگر ایس سی، ایس ٹی اور بیک ورڈ کلاس کا کوئی امیدوار جنرل کیٹیگری کے امیدوار سے بھی زیادہ ہائی رینک حاصل کرچکا ہے تو بھی وہ جنرل کیٹیگری میں داخلہ نہیں کر سکتا ہے، مطلب صاف ہے کہ کسی بھی نوکری اور روزگار کے لیے تمام امیدوار صرف اپنے زمرے میں ہی داخلہ لے سکتے ہیں۔

شیو پرتاپ سنگھ یادو نے حکومت اتر پردیش سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پریاگ راج کے ذریعہ قرار داد پاس کرکے دوسرے پسماندہ طبقات، شیڈول کاسٹ، شیڈیول ٹرائبس اور معاشی طور پر کمزور طبقات سے تعلق رکھنے والے رزرویشن کے امیدواروں کو جنرل کیٹیگری کے برابر یا اُن سے اعلیٰ میرِٹ ہونے کے باوجود براہ راست بھرتی کے عہدوں پر منتخب نہ کرکے اُنہیں مختص کیٹیگری میں منتخب ہونے پر مجبور کیا گیا ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کے اشارے پر آپ کے اس فاسد حکم سے محض 5 فیصد جنرل کیٹیگری کی آبادی کو 40.5 فیصد ریزرویشن اور اقلییتی طبقہ کی 95 فیصد آبادی کو صرف 59.5 فیصد ریزرویشن ہی مل پائے گا۔









سماجوادی طلبا تنظیم کے زیرِ اہتمام ایم جے پی روہیلکھنڈ یونیورسٹی کے طلباء نے کیمپس میں احتجاجی مارچ نکال کر اتر پردیش حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

اُنہوں نے پبلک سروس کمیشن کے ایک اشتہار پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت بہت خاموشی کے ساتھ ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور اقلیتی طبقہ کے بیک ورڈ کا رزرویشن ختم کرنا چاہتی ہے۔

ایم جے پی روہیلکھنڈ یونیورسٹی میں احتجاجی مظاہرہ

یہ کام آسان نہیں ہے، لہذا حکومت نے پبلک سروس کمیشن کا سہارا لیا ہے۔ گزشتہ دنوں ایک اشتہار میں ایس سی، ایس ٹی اور بیک ورڈ کلاس کو جنرل کیٹیگری سے زیادہ نمبر اور رینک ہونے کے باوجود اپنے زمرے میں ہی درخواست ڈالنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

یعنی اگر ایس سی، ایس ٹی اور بیک ورڈ کلاس کا کوئی امیدوار جنرل کیٹیگری کے امیدوار سے بھی زیادہ ہائی رینک حاصل کرچکا ہے تو بھی وہ جنرل کیٹیگری میں داخلہ نہیں کر سکتا ہے، مطلب صاف ہے کہ کسی بھی نوکری اور روزگار کے لیے تمام امیدوار صرف اپنے زمرے میں ہی داخلہ لے سکتے ہیں۔

شیو پرتاپ سنگھ یادو نے حکومت اتر پردیش سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پریاگ راج کے ذریعہ قرار داد پاس کرکے دوسرے پسماندہ طبقات، شیڈول کاسٹ، شیڈیول ٹرائبس اور معاشی طور پر کمزور طبقات سے تعلق رکھنے والے رزرویشن کے امیدواروں کو جنرل کیٹیگری کے برابر یا اُن سے اعلیٰ میرِٹ ہونے کے باوجود براہ راست بھرتی کے عہدوں پر منتخب نہ کرکے اُنہیں مختص کیٹیگری میں منتخب ہونے پر مجبور کیا گیا ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کے اشارے پر آپ کے اس فاسد حکم سے محض 5 فیصد جنرل کیٹیگری کی آبادی کو 40.5 فیصد ریزرویشن اور اقلییتی طبقہ کی 95 فیصد آبادی کو صرف 59.5 فیصد ریزرویشن ہی مل پائے گا۔









Last Updated : Mar 1, 2020, 3:53 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.