ضلع اننت ناگ سے تقریباً 25 کلومیٹر دور شیخ پورہ شانگس میں نئے میڈل اسکول کی تعمیر کے لیے محکمۂ تعلیم نے ایک نئی جگہ پر اسکول کے لیے عمارت تعمیر کی ہے۔ مگر ستم ظریفی یہ ہے کہ آج سے دس سال قبل بنائی گئی اسکولی عمارت اب خستہ حالی کا شکار ہو گئی ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق اس بلڈنگ کو بنانے کے لیے محکمہ کو 40 لاکھ روپے کا خرچہ آیا ہے ، لیکن مکمل ہونے کے بعد بھی محکمہ ایجوکیشن J&K Education Department نے بچوں کے لیے یہ نئی بلڈنگ واگزار نہیں کی ہے۔
اسکول کی عمارت شیخ پورہ کی پہاڑیوں کے دامن میں بہت ہی خوبصورت جگہ پر بنائی گئی ہے تاہم آج تک اس اسکول کو نئی بلڈنگ کے بجائے پرانی بلڈنگ Old School Building in Shangusمیں ہی کام کرنا پڑتا ہے۔
نئی اسکولی عمارت جو دس برس پہلے بنائی گئی تھی وہ آج عدم توجہی کے باعث بھوت بنگلہ میں تبدیل ہوگئی ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اب یہ عمارت نشہ خوروں جواریوں کا اڈہ بن Govt School Haunt for Drug Addicts گیا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر محکمہ ایجوکیشن کو اس جگہ پر اسکول بنانے میں کوئی حرج تھا تو انہوں نے اس اسکول کی عمارت کی تعمیر کے لیے لاکھوں روپے کیوں خرچ کیے ہیں۔
اس مسئلے کو جب ای ٹی وی بھارت نے زونل ایجوکیشن آفیسر شانگس شبیر احمد Zonal Education Officer Shangus Shabir Ahmad کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا اسکول کی عمارت پہاڑی کے دامن میں واقع ہے جہاں پر جنگلی جانوروں کے آنے کا خطرہ لاحق ہے اور اس جگہ پر پینے کے پانی کی کوئی بھی سہولت دستیاب نہیں ہے۔
مقامی لوگوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ ڈاکٹر پیوش سنگلا DC Anantnag Dr. Piyush Singla سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کی ہے اور محکمۂ ایجوکیشن کو اس اسکول کو مرمت کے بعد شروع کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے کی درخواست کی۔