ETV Bharat / city

اننت ناگ: دارا شکوہ اور بادشاہی باغوں کی حالت زار، جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر - بجبہارہ کے دارا شکوہ اور بادشاہی باغوں

جموں و کشمیر میں جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب بجبہارہ میں واقع تاریخی مغل باغات انتظامیہ کی عدم توجہی کا شکار ہیں۔ اگرچہ 2014 میں ایک سرکاری حکم نامہ کے مطابق مختلف اضلاع کے باغات کی ذمہ داری بینک انتظامیہ کے تفویض کی گئی تھی تاہم گزشتہ 8 سال سے مذکورہ باغات خستہ حالی کا شکار ہیں۔

دارا شکوہ اور بادشاہی باغوں کی حالت زار، جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر
دارا شکوہ اور بادشاہی باغوں کی حالت زار، جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر
author img

By

Published : Sep 22, 2021, 2:59 PM IST

بجبہارہ کے دارا شکوہ اور بادشاہی باغوں کی حالت بھی انتہائی خستہ ہوچکی ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق اس باغ کو مغل بادشاہ شاہجہاں نے اپنے بڑے بیٹے دارا شکوہ کے لیے تعمیر کیا تھا جب کہ محکمۂ باغبانی نے بھی اس تاریخی باغ کی عظمت رفتہ کو برقرار رکھنے میں کلیدی رول ادا کیا تھا، تاہم اس کی ذمہ داری بینک انتظامیہ کے سپرد کرنے کے بعد سے ان باغات کی حالت کافی خستہ ہوچکی ہے۔

دارا شکوہ اور بادشاہی باغوں کی حالت زار، جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر

دارا شکوہ گارڈن کو 400 سال قبل تعمیر کیا گیا تھا لیکن جب سے ان باغات کی ذمہ داری محکمۂ باغبانی سے بینک حکام کے سپرد کی گئی ہے، باغات کی حالات انتہائی خستہ ہوچکی ہے۔ پارک میں ہر جگہ گندگی اور کچرے کے ڈھیر ہیں۔ مقامی شخص نے بتایا کہ باغ کے متعدد پودوں کی سینچائی میں بھاری رقم خرچ کی گئی تھی لیکن اب یہ پودے پانی کے لیے ترس رہے ہیں۔ پانی کی قلت کی وجہ سے کروڑوں روپیوں سے بنائے گئے فوارے بھی ناکارہ ہوچکے ہیں۔

مقامی لوگوں کے مطاق ماضی میں کافی تعداد میں سیاح یہاں آتے تھے جس کی وجہ سے علاقے میں روزگار کے کافی وسائل پیدا ہوئے تھے لیکن اب نوعیت بالکل اس کے برعکس ہے۔ باغات کی خستہ حالی کی وجہ سے اب سیاح یہاں کا رخ نہیں کرتے جس کی وجہ سے مقامی دکانداروں کا کاروبار بری طرح متاثر ہوا ہے۔

انہوں نے انتظامیہ سے فوری طور پر اس جانب توجہ دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے باغ کی شان کو دوبارہ بحال کرنے کا انتظامیہ سے مطالبہ کیا۔ اس حوالے سے جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے محکمۂ باغبانی کے ضلع آفیسر صداقت حسین سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ کچھ برس قبل باغ کو بینک حکام نے اپنی تحویل میں لیا تھا، اس دوران مناسب توجہ نہ دینے کی وجہ سے باغ کی حالت خستہ ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ماہ قبل ہی محکمۂ باغبانی نے مذکورہ باغ کو دوبارہ اپنے قبضہ میں لے لیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ کی جانب سے بہت جلد باغ کی شان کو شوکت کو دوبارہ بحال کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ دارا شکوہ گارڈن اور بادشاہی باغ بجبہاڑہ قصبہ میں کافی مقبول ہیں۔ ان باغات کے چاروں طرف لہلہاتے ہوئے چنار کے انگنت درخت موجود ہیں، جو ان باغات کی خوبصورتی میں چار چاند لگادیتے ہیں۔ بادشاہی باغ یوں تو خطے میں کافی مشہور ہے کیونکہ 400 سالہ پرانا چنار بھی یہیں پایا جاتا ہے۔ اس چنار کی اونچائی تقریباً چالیس فِٹ اور اس کی موٹائی 70 فِٹ ہے۔ انگنت اور قدیم چناروں کی وجہ سے دونوں باغات قصبہ میں خاص توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔

بجبہارہ کے دارا شکوہ اور بادشاہی باغوں کی حالت بھی انتہائی خستہ ہوچکی ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق اس باغ کو مغل بادشاہ شاہجہاں نے اپنے بڑے بیٹے دارا شکوہ کے لیے تعمیر کیا تھا جب کہ محکمۂ باغبانی نے بھی اس تاریخی باغ کی عظمت رفتہ کو برقرار رکھنے میں کلیدی رول ادا کیا تھا، تاہم اس کی ذمہ داری بینک انتظامیہ کے سپرد کرنے کے بعد سے ان باغات کی حالت کافی خستہ ہوچکی ہے۔

دارا شکوہ اور بادشاہی باغوں کی حالت زار، جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر

دارا شکوہ گارڈن کو 400 سال قبل تعمیر کیا گیا تھا لیکن جب سے ان باغات کی ذمہ داری محکمۂ باغبانی سے بینک حکام کے سپرد کی گئی ہے، باغات کی حالات انتہائی خستہ ہوچکی ہے۔ پارک میں ہر جگہ گندگی اور کچرے کے ڈھیر ہیں۔ مقامی شخص نے بتایا کہ باغ کے متعدد پودوں کی سینچائی میں بھاری رقم خرچ کی گئی تھی لیکن اب یہ پودے پانی کے لیے ترس رہے ہیں۔ پانی کی قلت کی وجہ سے کروڑوں روپیوں سے بنائے گئے فوارے بھی ناکارہ ہوچکے ہیں۔

مقامی لوگوں کے مطاق ماضی میں کافی تعداد میں سیاح یہاں آتے تھے جس کی وجہ سے علاقے میں روزگار کے کافی وسائل پیدا ہوئے تھے لیکن اب نوعیت بالکل اس کے برعکس ہے۔ باغات کی خستہ حالی کی وجہ سے اب سیاح یہاں کا رخ نہیں کرتے جس کی وجہ سے مقامی دکانداروں کا کاروبار بری طرح متاثر ہوا ہے۔

انہوں نے انتظامیہ سے فوری طور پر اس جانب توجہ دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے باغ کی شان کو دوبارہ بحال کرنے کا انتظامیہ سے مطالبہ کیا۔ اس حوالے سے جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے محکمۂ باغبانی کے ضلع آفیسر صداقت حسین سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ کچھ برس قبل باغ کو بینک حکام نے اپنی تحویل میں لیا تھا، اس دوران مناسب توجہ نہ دینے کی وجہ سے باغ کی حالت خستہ ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ماہ قبل ہی محکمۂ باغبانی نے مذکورہ باغ کو دوبارہ اپنے قبضہ میں لے لیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ کی جانب سے بہت جلد باغ کی شان کو شوکت کو دوبارہ بحال کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ دارا شکوہ گارڈن اور بادشاہی باغ بجبہاڑہ قصبہ میں کافی مقبول ہیں۔ ان باغات کے چاروں طرف لہلہاتے ہوئے چنار کے انگنت درخت موجود ہیں، جو ان باغات کی خوبصورتی میں چار چاند لگادیتے ہیں۔ بادشاہی باغ یوں تو خطے میں کافی مشہور ہے کیونکہ 400 سالہ پرانا چنار بھی یہیں پایا جاتا ہے۔ اس چنار کی اونچائی تقریباً چالیس فِٹ اور اس کی موٹائی 70 فِٹ ہے۔ انگنت اور قدیم چناروں کی وجہ سے دونوں باغات قصبہ میں خاص توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔

For All Latest Updates

TAGGED:

Bijbehara
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.