کولمبو: سری لنکا میں غیر معمولی اقتصادی بحران کے درمیان وزارت دفاع نے منگل کو فوج، فضائیہ اور بحریہ کے اہلکاروں کو حکم دیا کہ وہ کسی بھی ایسے فسادی کو گولی مار دیں جو عوامی املاک کو لوٹتا ہے یا شہریوں کو زخمی کرتا ہے۔ وزارت کا یہ حکم صدر گوٹ بایا راج پاکشے کی جانب سے لوگوں سے تشدد اور انتقامی کارروائیوں کو روکنے کی اپیل کے بعد آیا ہے۔ sri lanka crisis: Order to shoot rioters in Sri Lanka
واضح رہے کہ سری لنکا میں پیر کو موجودہ وزیر اعظم مہندا راج پکشے کے حامیوں کے ذریعہ ملک کے بڑھتے ہوئے معاشی بحران پر ان کی برطرفی کا مطالبہ کرنے والے حکومت مخالف مظاہرین پر حملہ کرنے کے بعد تشدد پھوٹ پڑا، جس میں آٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔ اس کے ساتھ ہی کولمبو اور دیگر شہروں میں تشدد کے واقعات میں 200 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ مہندا راج پکشے نے ملک میں معاشی بحران کے درمیان پیر کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
اس پیش رفت سے چند گھنٹے قبل دارالحکومت کولمبو میں فوج کے اہلکار تعینات کیے گئے تھے اور مہندا راج پکشے کے حامیوں کی جانب سے صدر گوٹ بایا راج پکشے کے دفتر کے باہر مظاہرین پر حملے کے بعد ملک بھر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا۔ ڈیلی مرر اخبار نے اپنی رپورٹ میں دفاعی ترجمان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "وزارت دفاع نے تینوں سروسز کو حکم دیا ہے کہ وہ فسادیوں کو گولی مار دیں جو عوامی املاک کو لوٹتے ہیں یا عام لوگوں کو زخمی کرتے ہیں۔"
سری لنکا میں جاری معاشی بحران کے درمیان پیر کو حکومت مخالف مظاہرین نے حکمراں پارٹی کے کئی رہنماؤں کی املاک کو نقصان پہنچایا۔ ملک میں ارکان پارلیمنٹ اور سیاست دانوں پر حملوں کی مسلسل اطلاعات کے درمیان سری لنکا کی مسلح افواج کو منگل کی شام وزارت دفاع کی طرف سے حکم دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی ایسے شخص پر گولی چلا دیں جو عوامی املاک کو لوٹتا ہے یا دوسروں کو نقصان پہنچاتا ہے۔
مقامی میڈیا نے مالوانہ نامی قصبے میں ایک گھر کو آگ میں لپٹا ہوا دکھایا۔ یہاں کے رہائشیوں نے بتایا کہ کچھ لوگوں نے مل کر ایک وزیر کے گھر پر حملہ کیا۔ پولیس نے بتایا کہ اس تشدد میں حکمراں جماعت کے ایک ایم ایل اے، ایک میئر اور دو پولیس اہلکاروں سمیت آٹھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ کولمبو میں سابق وزیر اعظم مہندا راجا پکشے کے حامیوں کے ایک گروپ کے پرامن مظاہرین کے ایک گروپ پر حملہ کرنے کے بعد ایک ہجوم نے حکمراں پارٹی کے عہدیداروں کی املاک کی توڑ پھوڑ شروع کر دی۔ دریں اثنا، نیگومبو میں دو گروپوں کے درمیان جھڑپوں میں زخمی ہونے والے کم از کم چھ افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ یہاں دین جنکشن پر واقع کچھ دکانوں کو بھی آگ لگا دی گئی۔ علاقہ مکینوں نے کہا کہ کچھ لوگ فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔