اننت ناگ: وادیٔ کشمیر میں حالیہ برفباری نے سرمائی سیاحتی سیزن کو ایک بار پھر خوش آمدید کہا ہے۔ وادی میں تازہ برفباری کے دوران ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی خاصی تعداد برف سے لطف اندوز ہونے کے لیے مختلف سیاحتی مقامات میں سیر و تفریح کے لیے وارد ہو رہے ہیں۔ وہیں جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے سنتھن ٹاپ کا آج ضلع کے ترقیاتی کمشنر ڈاکٹر بشارت قیوم نے رسمی طور جائزہ لیا، تاہم ابھی ڈاکسم سے سیاحوں کو آگے جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ تاریخ میں پہلی بار فروری کے ماہ میں انتظامیہ کی جانب سے ایسا قدم اٹھایا گیا ہے۔ جس سے علاقے میں نہ صرف سیاحتی شعبے کو فروغ ملے گا بلکہ یہاں کے لوگوں کے لیے روزگار کے وسائل بھی میسر ہوں گے۔
بتادیں کہ مشہور سیاحتی مقام سنتھن ٹاپ کو اپریل یا مئی کے مہینوں میں ٹریفک کی آمد و رفت کے لیے کھولا جاتا تھا، لیکن رواں سال بھاری برفباری کے باوجود بھی این ایچ آئی ڈی سی ایل جموں اور اِم سِم بابا انفراسٹرکچر پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنی کے اشتراک سے مذکورہ شاہراہ کو فروری کے مہینے میں ہی سیاحوں کے لیے کھولا جا رہا ہے، جس سے سیاحوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے، جب کہ سیاحتی شعبے سے وابستہ افراد نے بھی انتظامیہ کے اس اقدام کی کافی سرہانہ کی ہے۔ دوسری جانب ڈپٹی کمشنر اننت ناگ ڈاکٹر بشارت قیوم نے کہا کہ مذکورہ شاہراہ کا دو تین دن تک جائزہ کیا جائے گا جب کہ موسمی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے اسے دو تین دن کے اندر لوگوں کے نام وقف کیا جائے گا۔
اس حوالے سے این ایچ آئی ڈی سی ایل کے پروجیکٹ منیجر فہیم آفتاب نے کہا کہ تاریک میں پہلی بار سینتھن ٹاپ شاہراہ کو آمد و رفت کے قابل بنانے سے ایک تاریخ رقم ہوئی ہے، جس کو لیکر انہوں نے این ایچ آئی ڈی سی ایل جموں اور ایم سم بابا انفراسٹرکچر پرائیویٹ لمیٹڈ کے کام کی کافی ستائش کی، جب کہ انہوں نے لوگوں سے تلقین کی کہ مذکورہ شاہراہ پر سفر کرنے سے قبل ضلع انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ ٹریفک ایڈوائزری پر عمل کریں۔ وہیں اس حوالے سے ایم سم بابا انفراسٹرکچر پرائیویٹ لمیٹڈ کے پروجیکٹ منیجر ارشاد احمد نے کہا کہ اگرچہ انہوں نے چلہ کلان کے ماہ میں بھی اس کو کھلا رکھنے کے لیے کافی محنت کی تھی، لیکن موسمی حالات ناسازگار رہنے کی صورت میں بار بار سخت مشقت کے بعد بھی شاہراہ کو لوگوں کی آمد و رفت کے قابل نہیں بنایا جا سکا۔ ایم سم بابا انفراسٹرکچر پرائیویٹ لمیٹڈ سے تعلق رکھنے والے ورکروں نے سخت محنت کی تاکہ مزکورہ شاہراہ کو لوگوں کے نام وقف کیا جا سکے، یہی وجہ ہے کہ آج وہ تاریخ رقم کرنے میں کامیاب ہوئے۔
مزید پڑھیں:۔ Dilapidated Road سنتھن ٹاپ رابطہ سڑک کی خستہ حالی کا شکار، حکام سے توجہ کی اپیل
واضح رہے کہ سنتھن ٹاپ جنوبی ضلع اننت ناگ کے وادئے برنگ میں موجود ہے۔ سطح سمندر سے تقریباً 13000 فُٹ کی بلندی پر واقع سنتھن ٹاپ پیر پنچال کی پہاڑیوں کی چوٹیوں پر موجود ہے۔ اس مقام پر صوبہ کشمیر کی حد ختم ہو جاتی ہے اور یہی سے جموں خطے کی شروعات ہوتی ہے۔ سنتھن ٹاپ کا کچھ حصہ جموں صوبہ کے ضلع کشتواڑ کے حدود میں آتا ہے اور کچھ حصہ وادئ کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں آجاتا ہے۔ یہی سے جموں صوبے کو کشمیر کے ساتھ جوڑنے والی متبادل سڑک گزرتی ہے، جسے سنتھن کشتواڑ روڈ سے جانا جاتا ہے۔ کشتواڑ سنتھن رابطہ سڑک گرمائی دارالحکومت سرینگر کے ساتھ رابطے کے لیے سب سے چھوٹا راستہ ہے، لیکن پہاڑی راستہ ہونے کے باعث بھاری برفباری کے بعد مذکورہ شاہراہ سال میں محض چند ماہ ہی کھلی رہا کرتی تھی، جس کے باعث کشتواڑ کے لوگوں کو موسم سرما میں سرینگر جانے کے لیے کئی مشکلات کا سامنا پڑتا تھا۔