ETV Bharat / bharat

پاکستان نے کشمیر میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر مبنی ڈوزیئر جاری کیا

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ڈوزیئر 113 حوالوں پر مبنی ہے جن میں 26 بین الاقوامی میڈیا کے، 41 بھارتی تھنک ٹینک کے اور صرف 14 پاکستان کے ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے کہا کہ وہ مبینہ جنگی جرائم میں ملوث افراد اور اکائیوں کے نام درج کریں اور ان پر پابندیاں لگائیں۔

پاکستان نے کشمیر میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر مبنی ڈوزیئر جاری کیا
پاکستان نے کشمیر میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر مبنی ڈوزیئر جاری کیا
author img

By

Published : Sep 13, 2021, 7:13 AM IST

پاکستان نے اتوار کو ایک ڈوزیئر جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ دستاویز میں بھارتی حکام کی جانب سے کشمیر میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کی تفصیلات موجود ہیں۔

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف اور وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کے ہمراہ اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں 131 صفحات پر مشتمل دستاویز کا اجرا کیا۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہمیں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویٰ کرنے والی اس (بھارت) حکومت کے اصل چہرے کو بے نقاب کرنا چاہیے۔'

قریشی نے کہا کہ ڈوزیئر 113 حوالوں پر مبنی ہے جن میں 26 بین الاقوامی میڈیا کے، 41 بھارتی تھنک ٹینک کے اور صرف 14 پاکستان کے ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے کہا کہ وہ مبینہ جنگی جرائم میں ملوث افراد اور اکائیوں کے نام درج کریں اور ان پر پابندیاں لگائیں۔

دستاویز میں کشمیر میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ 'کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن' کی مکمل خلاف ورزی ہے اور اس کے لیے 'غیر جانبدارانہ بین الاقوامی تحقیقات' کی ضرورت ہے۔

5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے بعد سے بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

بھارت نے پاکستان کو بارہا کہا ہے کہ جموں و کشمیر ملک کا اٹوٹ حصہ ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ بھارت نے پاکستان کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ حقیقت کو قبول کرے اور بھارت مخالف پروپیگنڈا بند کرے۔

بھارت پہلے بھی پاکستان کو بتا چکا ہے کہ جموں و کشمیر سے متعلق مسائل اس کا اندرونی معاملہ ہے اور ملک اپنے مسائل خود حل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

پاکستان نے اتوار کو ایک ڈوزیئر جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ دستاویز میں بھارتی حکام کی جانب سے کشمیر میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کی تفصیلات موجود ہیں۔

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف اور وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کے ہمراہ اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں 131 صفحات پر مشتمل دستاویز کا اجرا کیا۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہمیں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویٰ کرنے والی اس (بھارت) حکومت کے اصل چہرے کو بے نقاب کرنا چاہیے۔'

قریشی نے کہا کہ ڈوزیئر 113 حوالوں پر مبنی ہے جن میں 26 بین الاقوامی میڈیا کے، 41 بھارتی تھنک ٹینک کے اور صرف 14 پاکستان کے ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے کہا کہ وہ مبینہ جنگی جرائم میں ملوث افراد اور اکائیوں کے نام درج کریں اور ان پر پابندیاں لگائیں۔

دستاویز میں کشمیر میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ 'کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن' کی مکمل خلاف ورزی ہے اور اس کے لیے 'غیر جانبدارانہ بین الاقوامی تحقیقات' کی ضرورت ہے۔

5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے بعد سے بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

بھارت نے پاکستان کو بارہا کہا ہے کہ جموں و کشمیر ملک کا اٹوٹ حصہ ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ بھارت نے پاکستان کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ حقیقت کو قبول کرے اور بھارت مخالف پروپیگنڈا بند کرے۔

بھارت پہلے بھی پاکستان کو بتا چکا ہے کہ جموں و کشمیر سے متعلق مسائل اس کا اندرونی معاملہ ہے اور ملک اپنے مسائل خود حل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.