ETV Bharat / bharat

Residence Certificate To Non-Locals جموں انتظامیہ نے غیر مقامی لوگوں کو رہائشی سرٹیفکیٹ جاری کرنے والا حکم واپس لے لیا

جموں انتظامیہ نے اس حکم کو واپس لے لیا جس میں تمام تحصیلداروں کو جموں میں "ایک سال سے زیادہ" وقت سے رہنے والے لوگوں کو رہائش کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا اختیار دیا تھا۔ Residence Certificate To Non-Locals

author img

By

Published : Oct 13, 2022, 6:18 AM IST

Updated : Oct 13, 2022, 3:59 PM IST

جموں انتظامیہ نے غیر مقامی لوگوں کو رہائشی سرٹیفکیٹ جاری کرنے والا حکم واپس لے لیا
جموں انتظامیہ نے غیر مقامی لوگوں کو رہائشی سرٹیفکیٹ جاری کرنے والا حکم واپس لے لیا

جموں: جموں کے ڈپٹی کمشنر نے اس نوٹیفکیشن کو واپس لے لیا ہے جس میں تمام تحصیلداروں کو جموں میں "ایک سال سے زیادہ" رہنے والے لوگوں کو رہائشی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا اختیار دیا تھا۔ جموں انتظامیہ نے منگل کے روز تمام تحصیلداروں (ریونیو اہلکاروں) کو ضلع میں ایک سال سے زیادہ عرصے سے مقیم لوگوں کو رہائشی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا اختیار دینے کا حکم دیا تھا۔ رہائشی سرٹیفکیٹ کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ انتخابی فہرستوں کی جاری 'خصوصی سمری نظرثانی' میں کوئی بھی اہل ووٹر اندراج کے لیے باقی نہ رہے۔

سیاسی جماعتوں بشمول پی ڈی پی، نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے اس حکم کی مخالفت کی تھی۔ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے مذکورہ فیصلہ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی سرکار نے جموں ضلع سے سیٹلر کولونلزم کی شروعات کی ہے۔ محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے تازہ حکمنانے کے مطابق غیر مقامی ووٹرز کے اندراج سے مرکزی حکومت نے جموں سے 'سیٹلر کولونلزم' شروع کیا ہے جس سے جموں کی ڈوگرہ تہذیب، روزگار اور تجارت کو بڑا دھچکا لگے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کی اس سازش کو جس سے یہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو مذہب اور خطوں کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں، کو جموں و کشمیر کے لوگوں کو یکجا طور ناکام بنانا ہوگا۔

نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار نے بتایا کہ یہ سازش مرکزی سرکار نے دفعہ 370 کی منسوخی کے ساتھ ہی شروع کی تھی اور آئے روز ایسے احکامات جاری کئے جس کی تائید سابق چیف الیکٹورل آفیسر نے پریس کانفرنس میں کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایسی سازشوں کو روکنے کے لئے جموں و کشمیر کے لوگوں کو ووٹر فہرست میں نام درج کریں اور انتخابات کے وقت اپنا ووٹ ضرور ڈالیں۔

ڈیموکریٹک آزاد پارٹی (ڈی اے پی) کے بانی غلام نبی آزاد نے کہا کہ وہ غیر ریاستی باشندگان کو جموں کشمیر میں ووٹ ڈالنے کا حق دینے کے خلاف تھے اور خلاف رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری ملک میں سب کو ووٹ ڈالنے کا حق ہے، لیکن جمہوری عمل میں ووٹر صرف اپنی ریاست کے لئے ووٹ ڈال سکتا ہے، تاہم جموں کشمیر میں غیر ریاستی باشندگان کو ووٹ ڈالنے کا حق دینا ٹھیک نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Jammu Residence Certificate جموں میں غیرمقامی افراد بطور ووٹر رجسٹر کر سکتے ہیں

جموں وکشمیر بی جکے پی یونٹ کے صدر رویندر رینا نے واضح کیا ہے کہ غیر مقامی افراد کو ووٹنگ فہرست میں شامل کرنا کوئی غیر قانونی کام نہیں بلکہ ملک کے آئین نے لوگوں کو یہ اختیارات دیے ہیں کہ وہ کہیں پر بھی اپنے ووٹ کا استعمال کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور کانگریس اس حوالے سے لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ ضلع ترقیاتی کمشنر جموں نے سبھی تحصیلداروں کو حکم نامہ جاری کیا تھا کہ صوبے بھر میں پچھلے ایک سال سے مقیم غیر مقامی شہریوں کو فوری طورپر ووٹنگ فہرست میں شامل کیا جائے۔ حکم نامہ منظر عام پر آنے کے ساتھ ہی صوبے جموں کے لوگوں نے اس پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور فیصلے کو ناقابل قبول قرار دیا۔

جموں: جموں کے ڈپٹی کمشنر نے اس نوٹیفکیشن کو واپس لے لیا ہے جس میں تمام تحصیلداروں کو جموں میں "ایک سال سے زیادہ" رہنے والے لوگوں کو رہائشی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا اختیار دیا تھا۔ جموں انتظامیہ نے منگل کے روز تمام تحصیلداروں (ریونیو اہلکاروں) کو ضلع میں ایک سال سے زیادہ عرصے سے مقیم لوگوں کو رہائشی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا اختیار دینے کا حکم دیا تھا۔ رہائشی سرٹیفکیٹ کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ انتخابی فہرستوں کی جاری 'خصوصی سمری نظرثانی' میں کوئی بھی اہل ووٹر اندراج کے لیے باقی نہ رہے۔

سیاسی جماعتوں بشمول پی ڈی پی، نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے اس حکم کی مخالفت کی تھی۔ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے مذکورہ فیصلہ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی سرکار نے جموں ضلع سے سیٹلر کولونلزم کی شروعات کی ہے۔ محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے تازہ حکمنانے کے مطابق غیر مقامی ووٹرز کے اندراج سے مرکزی حکومت نے جموں سے 'سیٹلر کولونلزم' شروع کیا ہے جس سے جموں کی ڈوگرہ تہذیب، روزگار اور تجارت کو بڑا دھچکا لگے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کی اس سازش کو جس سے یہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو مذہب اور خطوں کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں، کو جموں و کشمیر کے لوگوں کو یکجا طور ناکام بنانا ہوگا۔

نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار نے بتایا کہ یہ سازش مرکزی سرکار نے دفعہ 370 کی منسوخی کے ساتھ ہی شروع کی تھی اور آئے روز ایسے احکامات جاری کئے جس کی تائید سابق چیف الیکٹورل آفیسر نے پریس کانفرنس میں کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایسی سازشوں کو روکنے کے لئے جموں و کشمیر کے لوگوں کو ووٹر فہرست میں نام درج کریں اور انتخابات کے وقت اپنا ووٹ ضرور ڈالیں۔

ڈیموکریٹک آزاد پارٹی (ڈی اے پی) کے بانی غلام نبی آزاد نے کہا کہ وہ غیر ریاستی باشندگان کو جموں کشمیر میں ووٹ ڈالنے کا حق دینے کے خلاف تھے اور خلاف رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری ملک میں سب کو ووٹ ڈالنے کا حق ہے، لیکن جمہوری عمل میں ووٹر صرف اپنی ریاست کے لئے ووٹ ڈال سکتا ہے، تاہم جموں کشمیر میں غیر ریاستی باشندگان کو ووٹ ڈالنے کا حق دینا ٹھیک نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Jammu Residence Certificate جموں میں غیرمقامی افراد بطور ووٹر رجسٹر کر سکتے ہیں

جموں وکشمیر بی جکے پی یونٹ کے صدر رویندر رینا نے واضح کیا ہے کہ غیر مقامی افراد کو ووٹنگ فہرست میں شامل کرنا کوئی غیر قانونی کام نہیں بلکہ ملک کے آئین نے لوگوں کو یہ اختیارات دیے ہیں کہ وہ کہیں پر بھی اپنے ووٹ کا استعمال کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور کانگریس اس حوالے سے لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ ضلع ترقیاتی کمشنر جموں نے سبھی تحصیلداروں کو حکم نامہ جاری کیا تھا کہ صوبے بھر میں پچھلے ایک سال سے مقیم غیر مقامی شہریوں کو فوری طورپر ووٹنگ فہرست میں شامل کیا جائے۔ حکم نامہ منظر عام پر آنے کے ساتھ ہی صوبے جموں کے لوگوں نے اس پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور فیصلے کو ناقابل قبول قرار دیا۔

Last Updated : Oct 13, 2022, 3:59 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.