عمر عبداللہ نے طلباء کے کئی سوالات کے جوابات دیئے۔ جب ایک طالب علم کے ذریعہ پوچھا گیا کہ اگر وہ موجودہ وزیر اعظم ہوتے تو وہ افغانستان کے مسئلے پر کیا رد عمل دیں گے؟ انہوں نے کہا کہ وہ انسانیت کے نقطہ نظر سے کام کریں گے اور زیادہ سے زیادہ پناہ گزینوں کو پناہ دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے علاوہ دیگر مسائل بھی پاک بھارت تنازعہ سے متعلق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک کوئی معجزہ نہیں ہوتا دونوں ممالک کے درمیان اتفاق رائے نہیں ہو سکتا۔
یہ بھی پڑھیں:
امریکی صدر جو بائیڈن کا قوم سے خطاب
انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 بھارت اور جموں و کشمیر کے درمیان آئینی پُل ہے۔ عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ مایوسی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو تعمیری کردار ادا کرنا چاہیے اور پارلیمنٹ میں عوامی مسائل پر بحث کے لیے پہل کرنی چاہیے۔ شمال مشرق کی ریاستوں نے واضح کر دیا ہے کہ علاقائی جماعتوں سے وزیر اعظم بننا مشکل ہو گا۔