اننت ناگ: کہتے ہیں کہ قومی ترقی کے لیے سڑک رابطہ کا کلیدی کردار ہے۔ سڑک رابطہ ایک ایسا اہم ذریعہ ہے جس سے دور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی آتی ہے ۔ سڑک رابطہ کا مضبوط بنیادی ڈھانچہ سماجی ترقی، صلاحیت اور تحفظ کو یقینی بناتا ہے۔ سڑک رابطہ دیہی و شہری خلیج کو دور کرنے کا ایک لازمی اور اہم جزء بھی ہے۔حکومت کا دعویٰ ہے کہ شہری علاقوں کے ساتھ ساتھ دیہی سڑکوں کو یکساں ترجیح دی جا رہی ہے ۔ جو نہ صرف ملک کی مجموعی ترقی کے لئے اہم ہے بلکہ شاہراہیں سماجی، اقتصادی اور تجارتی اکائی کی علامت ہیں۔ Demand for restart of kaparan desa link road project
جنوبی ضلع اننت ناگ کا کپرن ڈیڈی بل علاقہ بھی ایسے ہی علاقوں میں شامل ہے، جو آج کے جدید دور میں بھی سڑک رابطہ سے محروم ہے، دراصل یہ علاقہ خطہ چناب کے ضلع ڈوڈہ کے قریب ہے، اسلئے لوگوں کی دیرینہ مانگ تھی کہ رابطہ سڑک کے ذریعہ دونوں خطوں کو ملایا جائے، جس سے نہ صرف وادی اور خط چناب کے لوگ مختصر ترین فاصلہ طے کرکے اِدھر سے اُدھر جا سکتے ہیں بلکہ سیاحت کو بھی فروغ ملے گا اور ایک دوسرے کی تہذیب و تمدن کا میل ملاپ بھی ہوگا۔
وادی کو خطہ چناب سے جوڑنے کے لئے سنہ 1977 میں اُس وقت کے وزیر اعلی مرحوم شیخ محمد عبداللہ نے کپرن دیسا روڈ کو منظوری دی تھی، سڑک کی باضابطہ طور نشاندہی دیسا اور کپرن کے درمیان ٹنل تعمیر کرنے کے لئے منصوبہ تیار کیا گیا، جس کے بعد ڈیڈی بل سے آگے 6 کلو میٹر تک سڑک کی ہمواری بھی کی گئی، تاہم بعد میں مذکورہ پروجیکٹ کا کام بند کردیا گیا۔ تب سے لے کر آج تک کئی حکومتیں آئیں، لیکن کسی نے بھی اس کی طرف توجہ نہیں دی۔ یہی وجہ ہے کہ 45 برس گزر جانے کے بعد بھی کپرن دیسا پروجیکٹ کا خواب آج تک شرمندہ تعبیر نہیں ہوا اور لوگ آج بھی اس کے منتظر ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Dilapidate Roads in Haigam Sopore: ہائیگام، سوپور کی رابطہ سڑک خستہ، عوام کو مشکلات
ضلع ترقیاتی کونسل اور ڈی ڈی سی رکن پیر شہباز نے کہا کہ انہوں نے اس معاملہ کو کئی بار اعلیٰ حکام کی نوٹس میں لایا، تاہم جھوٹے وعدوں کے سوا کچھ بھی نہیں ملا، ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک ایسا واحد راستہ ہے جو وادی کو خطہ چناب سے جوڑنے کے لئے سب سے آسان اور مختصر راستہ ہے، تاہم یہ علاقہ ہمیشہ سیاست کا شکار رہا ہے، علاقہ کے قدآور سیاست دانوں نے اس پروجیکٹ کے نام پر لوگوں کو ہمیشہ بے وقوف بنایا ہے، جبکہ زمینی سطح پر کچھ بھی نہیں کیا گیا۔
وہیں مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ سیاست دانوں نے کپرن دیسا پروجیکٹ کو اپنے سیاسی مفادات کے لئے ہمیشہ استعمال کیا ہے، 45 برسوں کے دوران کسی بھی سیاست دان نے اس منصوبے کی عمل آوری پر توجہ نہیں دیا اور اسے یکسر نظر انداز کیا گیا لیکن اپنے سیاسی مفاد کے لئے کپرن دیسا پروجیکٹ کو ہمیشہ اپنے اسٹیج کی زینت بنایا گیا۔ وہیں مقامی لوگوں نے جموں کشمیر انتظامیہ سے کپرن دیسا رابطہ سڑک پروجیکٹ پر کام شروع کرنے کا پُر زور مطالبہ کیا تاکہ علاقہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔