سرینگر: راہل گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڑو یاترا آج سرینگر میں ریلی سے اختتام ہوئی۔ بھاری برفباری کے باوجود اس ریلی میں کانگرس کے کارکنان نے شرکت کی۔ شیر کشمیر کرکٹ سٹیڈیم میں اس ریلی میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ، پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے شرکت کی۔ اس ریلی میں مقامی و غیر مقامی کانگرس کارکنان نے بھی حصہ لیا۔
کانگریس کارکنان نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی کی یاترا سے ان کو کافی حوصلہ ملا ہے۔ سردی اور برفباری نے ان کے حوصلے پست نہیں کئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں لوگوں اور مختلف طبقات میں منافرت پھیلائی جارہی ہے اور راہل گاندھی ہی واحد لیڈر ہیں جو ملک کو یکجہ رکھ سکیں گے۔
وہیں ایک مقامی شخص نے کہا کہ کشمیر کے لوگ اسی لیڈر کا ساتھ دیتے ہیں، جو بھائی چارے اور آپسی رواداری کی بات کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ راہل گاندھی نے یہ یاترا گزشتہ برس سات ستمبر کو کنیا کماری سے شروع کی تھی اور یہ ایک ریلی سے اختتام ہوئی۔ اس یاترا کے دوران راہل گاندھی دیگر کانگرس لیڈران و کارکنان نے چار ہزار سے زائد کلومیٹر کا سفر طے کیا۔
وہیں راہل گاندھی نے بھارت جوڑا یاترا کی اختتامی تقریب، شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم، سرینگر، میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ، قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوبھال سمیت آر ایس ایس کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’انہوں نے ہمیں جو نفرت اور پُر تشدد سیاسی چہرہ دکھایا ہے، ہم اُس کے بالکل بر عکس محبت اور امن کا ایک متبادل فراہم کریں گے۔‘‘
واضح رہے کہ برفباری کے باوجود کانگریس نے شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم، سرینگر، میں جلسہ کا انعقاد کیا جس میں ہزاروں کی تعداد کانگریس سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے لیدڑان، کارکنان اور حامیوں نے شرکت کی۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے ندریندر مودی اور امیت شاہ پر شدید حملہ کیا۔