بھارت میں اتھورائزڈ ڈیجیٹل کرنسی کے ریگولیشن اور پرائیوٹ ورچوئل کرنسی پرپابندی لگانے کے مقصد سے پارلیمنٹ کے سرمائی سیشن میں ایک بل پیش کیا جائے گا۔ سرمائی اجلاس (Winter Session) 29 نومبر سے شروع ہو رہا ہے۔
سرمائی سیشن (Winter Session) کے لیے سرکار کی جانب سے کام کاج کے مطابق پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس میں کل 26 بل پیش کیے جانے ہیں۔ کرپٹو کرنسی (Cryptocurrencies) اور اتھورائزڈ ڈیجیٹل کرنسی ریگولیشن بل (Cryptocurrency Regulation Bill) 2021 بھی متعارف کرایا جانا ہے۔
اس بل میں بھارت میں ڈیجیٹل کرنسی کے باضابطہ اجراء اور آپریشن کے انتظامات اور ضابطوں کا التزام ہے۔ اس کے علاوہ اس میں پرائیوٹ سطح پر کرپٹو کرنسی یعنی ورچوئل کرنسی کی تجارت پر پابندی کے التزامات ہیں۔
لوک سبھا کے بلیٹن کے مطابق یہ بل بھارت میں ہر قسم کی پرائیویٹ کریپٹو کرنسیوں کی تجارت پر پابندی کے لیے اس میں ورچوئل کرنسی سے متعلق ٹیکنالوجی کے فروغ اور استعمال کی کچھ چھوٹ بھی دینے کی تجویز ہے۔
کرپٹو کرنسی پر بڑھتے ہوئے خدشات کے درمیان وزیر اعظم نریندر مودی نے 13 نومبر کو ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ بلائی تھی اور اس کے مختلف پہلوؤں پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ کرپٹو کرنسی بہت سی مارکیٹوں میں سرمایہ کاری کا ایک پرکشش متبادل بنتی جا رہی ہے، لیکن کرپٹو کرنسی کی مارکیٹ میں شفافیت کے فقدان کی وجہ سے اس میں بہت زیادہ اتار چڑھاؤ دیکھنے کو ملتا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں سڈنی ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام جمہوری ممالک کو کرپٹو کرنسی کے حوالے سے مل کر کام کرنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ایسی کرنسی غلط لوگوں کے ہاتھ میں نہ جائے اور اس کے چکر میں نوجوان نسل برباد نہ ہو۔
ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر ڈاکٹر شکتی کانتا داس کرپٹو کرنسیوں کے خلاف انگلی اٹھا چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ پرائیوٹ ورچوئل کرنسی مالیاتی نظام کے لیے خطرہ ہیں، کیونکہ وہ مرکزی بینک کے زیر انتظام نہیں ہیں۔
یو این آئی