مظفر نگر:ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر کے محلہ کھالاپار میں واقع ضیاء العلوم پبلک اسکول کی سالانہ تقریب میں اسلامی تعلیم کی جدیدیت، دین اور دنیا کے درمیان ایک راستہ کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں مقررین کی حیثیت سے ممتاز سماجی کارکن منیش چودھری، صدر سرو سماجی سنستھا، شیعہ معاشرے سے مولانا عالم ، شاہنواز خان انگریزی مصنف، مولانا خالد محتمم چیرگیا مدرسہ وغیرہ نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سماجی کارکن منیش چودھری نے کہا کہ دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم بھی حاصل کرنا ضروری ہے، تب ہی ترقی ممکن ہے۔ ایک موثر تعلیمی نظام ان افراد کے لیے ایک اعزاز ہے جو جدید ٹیکنالوجی کے دور میں اپنے وسائل کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ موثر سیکھنے کے تدریسی نظام طلباء اور اساتذہ کو ایک ہی سطح پر رکھنے کے لیے جدید ترین ٹولز اور ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہیں۔
مولانا عالم نے کہا کہ جدید کلاس رومز میں تعلیم یافتہ مسلمانوں اور مختلف مدارس، خانقاہوں، اردو میڈیم اسکولوں یا کسی اور جگہ پر تعلیم یافتہ ان کے ہم منصبوں کے درمیان ہمیشہ سے بہت بڑا تفاوت رہا ہے، اس لیے مسلم مدارس کی جدید کاری انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ اس کمیونٹی کے لیے تعلیم میں بہتری ضروری ہے کیونکہ مسلمان اپنی کچی بستیوں کی دیواروں کے اندر بھیک مانگتے پیالوں کے ساتھ نظر آتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:مدرسہ یادگار سلف بیغراض پور میں دستار بندی کی تقریب کا انعقاد
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے برعکس قومی شرح خواندگی کے مقابلے ان کی گرتی ہوئی شرح خواندگی اور یہ فرق وقت کے ساتھ ساتھ کم ہونے کے بجائے بڑھتا ہی جا رہا ہے۔