بیربھوم: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر شمالی 24 پرگنہ ضلع کے سندیش کھالی میں امن اور ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کا الزام لگایا اور علاقے کے لوگوں کو یقین دلایا کہ اگر ان سے کچھ بھی زبردستی چھین لیا گیا ہے۔ اسے واپس کر دیا جائے گا۔
-
"The invalidation of Aadhaar Cards by the @BJP4India-led Central Govt. across Bengal is utterly unacceptable."
— All India Trinamool Congress (@AITCofficial) February 18, 2024
-Smt. @MamataOfficial
Under her resolute leadership, not a single soul shall be deprived of vital social welfare schemes in Bengal. She has pledged to launch an online… pic.twitter.com/rAzSBYFwO7
وزیر اعلیٰ نے بیر بھوم ضلع کے سوری میں ایک انتظامی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) کو بھیجنے کے بعد، بی جے پی نے سندیشکھالی میں امن و امان خلل ڈالنا شروع کردیا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ سندیش کھالی میں ایک واقعہ کو بنایا گیا جسے حریف کے ذریعہ بڑھا چڑھا کر پیش کیا جارہا تھا اور انہوں نے اسے ’ تل کا پہاڑ‘ بنانے جیسے قرار دیا۔بی جے پی نے سندیش کھالی معاملے میں لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔
ممتا نے کہا کہ ان کی حکومت نے مقامی ٹی ایم سی رہنماؤں کے خلاف کارروائی کی ہے لیکن بی جے پی قیادت نے سندیشکھالی میں اپنے کارکنوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی، بائیں بازو کی جماعتیں اور کانگریس ریاست میں ان کی حکومت کے خلاف ایک ساتھ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سندیش کھالی میں مرکزی فورسز کی تعیناتی کا مطالبہ کرتے ہوئے پی آئی ایل دائر
وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کانگریس اور سی پی آئی ایم پر تنقید کرتے ہوتے ہوئے کہاکہ ان دونوں پارٹیوں نے بی جے پی کی مدد کرکے بنگال کی عوام کی پریشانیوں کو مزید اضافہ کر دیا ہے۔