ETV Bharat / state

ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقوں میں ماہ مقدس میں پانی کی قلت - Water Scarcity

ماہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے دوران ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت سے عام لوگ پریشان ہیں۔ان علاقوں میں پانی کی سپلائی کے لئے وقت مقرر نہیں ہے۔مقامی باشندوں میں انتظامیہ کے خلاف ناراضگی پائی جا رہی ہے۔

ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقوں میں ماہ مقدس میں پانی کی قلت
ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقوں میں ماہ مقدس میں پانی کی قلت
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 19, 2024, 7:29 PM IST

ممبئی:سابق وزری اور رکن اسمبلی بشیر موسیٰ پٹیل نے کہا کہ بلدیہ کی لاپرواہی اور عدم توجہی کا شکار عام لوگ ہو رہے ہیں۔ کیونکہ فلک بوس عمارتوں میں طاقتور لوگ اور پاور فل موٹر لگی ہوئی ہیں۔ اس لئے وہاں پانی کی کوئی قلت نہیں ہے۔کیونکہ پانی وہاں کھینچ لیا جاتا ہے جبکہ قدیم عمارتیں اور چال میں رہنے والوں کے لیے پانی کی دقتیں پیش آرہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اُن کے پاس جو موٹر ہیں وہ اتنی پاور فل نہیں ہیں جس پانی کی سپلائی کو آسان بنایا جا سکے ۔یہی وجہ ہے کہ جب فلک بوس عمارتوں میں پانی کی سپلائی ہوتی ہے اور مسلم اکثریتی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

بشیر پٹیل نے مزید کپاکہ پانی کا کوئی وقت مقرر نہیں ہے۔ اگر پانی کا وقت مقرر کر دیا جائے تو اس سے مکینوں کو کم سے کم اتنا ضرور پتا چل جائے گا کہ پانی کب ملے اور کب نہیں ۔چھوٹی عمارتوں میں رہنے والوں کے لیے عمارت میں پانی ٹنکی نہیں ہوتی جہاں وہ پانی جمع کر سکے ۔ہر ایک کی اپنی اپنی موٹر ہوتی ہے جس سے وہ اپنے گھروں میں موجود ٹنکی میں پانی جمع کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Water Crisis in Mumbai ممبئی اور مضافات میں پانی کی شدید قلت سے لوگ پریشان

بی وارڈ کے وارڈ افسر اودھو چندن شیوے نے کہا کہ جس علاقے میں پانی کی قلت ہے اُس کے بارے میں ہمیں کوئی معلومات نہیں ہیں۔جیسے ہی پتہ چلے گا ہم اس مسئلے کا ڈھونڈنے کی کوشش تیز کر دیں گے ۔

ممبئی:سابق وزری اور رکن اسمبلی بشیر موسیٰ پٹیل نے کہا کہ بلدیہ کی لاپرواہی اور عدم توجہی کا شکار عام لوگ ہو رہے ہیں۔ کیونکہ فلک بوس عمارتوں میں طاقتور لوگ اور پاور فل موٹر لگی ہوئی ہیں۔ اس لئے وہاں پانی کی کوئی قلت نہیں ہے۔کیونکہ پانی وہاں کھینچ لیا جاتا ہے جبکہ قدیم عمارتیں اور چال میں رہنے والوں کے لیے پانی کی دقتیں پیش آرہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اُن کے پاس جو موٹر ہیں وہ اتنی پاور فل نہیں ہیں جس پانی کی سپلائی کو آسان بنایا جا سکے ۔یہی وجہ ہے کہ جب فلک بوس عمارتوں میں پانی کی سپلائی ہوتی ہے اور مسلم اکثریتی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

بشیر پٹیل نے مزید کپاکہ پانی کا کوئی وقت مقرر نہیں ہے۔ اگر پانی کا وقت مقرر کر دیا جائے تو اس سے مکینوں کو کم سے کم اتنا ضرور پتا چل جائے گا کہ پانی کب ملے اور کب نہیں ۔چھوٹی عمارتوں میں رہنے والوں کے لیے عمارت میں پانی ٹنکی نہیں ہوتی جہاں وہ پانی جمع کر سکے ۔ہر ایک کی اپنی اپنی موٹر ہوتی ہے جس سے وہ اپنے گھروں میں موجود ٹنکی میں پانی جمع کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Water Crisis in Mumbai ممبئی اور مضافات میں پانی کی شدید قلت سے لوگ پریشان

بی وارڈ کے وارڈ افسر اودھو چندن شیوے نے کہا کہ جس علاقے میں پانی کی قلت ہے اُس کے بارے میں ہمیں کوئی معلومات نہیں ہیں۔جیسے ہی پتہ چلے گا ہم اس مسئلے کا ڈھونڈنے کی کوشش تیز کر دیں گے ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.