نئی دہلی: دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی(ڈی ڈی اے) نے نیوزی ایجنسی پی ٹی آئی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اتھارٹی نے ریٹ مائنرز وکیل حسن کو نریلا میں ای ڈبلیو ایس فلیٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ حالانکہ اس سلسلے میں ان سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ انہیں جلد ہی اطلاع دے دی جائے گی۔
دوسری طرف ریٹ مائنرز وکیل حسن نے دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) کی پیشکش کو ٹھکرا تے ہوئے کہا کہ مکان پر بلڈوزر چلانا ایک افسوسناک واقعہ ہے۔ اس سے انہیں اور ان کے گھر والوں کو کافی تکلیف پہنچی ہے۔ سلکیارا ٹنل واقعے کے ہیرو وکیل حسن نے مزید کہا کہ وہ اسی جگہ پر مکان چاہتے ہیں جہاں پہلے ان کا گھر تھا۔ وہ کہیں دوسری جگہ جانا نہیں چاہتے ہیں۔
وہیں ڈی ڈی اے کی اس انہدامی کارروائی کی چہار جانب سے مذمت کی جا رہی ہے۔ کانگریس کی سینئر رہنما پرینکا گاندھی نے بھی اس معاملے پر ایک تفصیلی پوسٹ لکھتے ہوئے شدید رد عمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وکیل حسن نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر اترکاشی ٹنل میں پھنسے مزدوروں کی جان بچائی۔ تب اپنی تشہیر کے لیے بی جے پی کے بڑے لیڈران نے ان کے ساتھ تصویریں کھینچوائی تھیں۔ تشہیر کی مہم ختم ہوئی تو آج اسی وکیل حسن کو تھانے میں بند کر کے اس کا گھر مسمار کر کے بچوں کے سروں سے چھت چھین لی گئی۔
انہوں نے مزید لکھا کہ 'غریبوں کے گھروں کو مسمار کرنا، انہیں کچلنا، انہیں اذیتیں دینا اور ان کی تذلیل کرنا - یہ ناانصافی بی جے پی کے "انیائے کال" ناانصافی کے دور کی سچائی ہے۔ عوام اس ناانصافی کا جواب ضرور دیں گے۔'
اس معاملے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ایکس پر لکھا کہ 'جنہوں نے لوگوں کو بچا کر بہت سے گھروں کو تباہ ہونے سے روکا، ان کے گھروں کو گرانا اچھی بات نہیں ہے۔ کیا بی جے پی حکومت 'اچھے' کام کا بدلہ اسی طرح دیتی ہے؟'
واضح رہے کہ قومی دارالحکومت دہلی کی شری رام کالونی علاقے میں رہنے والے وکیل حسن کے گھر پر 28 فروری کو تقریباً ایک بجے بلڈوزر کے ذریعے زمین دوز کردیا۔ وکیل حسن وہی شخص ہیں جنہوں نے گذشتہ برس ریاست اتراکھنڈ میں اترکاشی کے سلکیارا ٹنل میں 41 مزدوروں کو با حفاظت باہر نکالنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ وکیل حسن نے ہی مزدوروں کو با حفاظت باہر نکالنے والے آپریشن کی قیادت کی تھی۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے وکیل حسن سے فون پر بات کی کی جس میں انہوں نے نمایندہ سے کہا کہ ڈی ڈی اے نے میرے گھر مو اس وقت منہدم کیا گیا جب میں گھر پر موجود ہی نہیں تھا۔ وکیل حسن نے بتایا کہ یہ ان کے سر چھپانے کا واحد ٹھکانہ تھا جسے آج ڈی ڈی اے کے ذریعے زمیں دوز کردیا گیا ہے. وکیل حسن نے ان کے گھر کو منہدم کیے جانے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ اس معاملے میں تھانے بھی گئے. لیکن پولیس نے خود انہیں کے ساتھی کے ساتھ غلط برتاؤ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سنہ 1993 سلسلہ وار دھماکے: عبد الکریم ٹنڈا بری
قابل ذکر ہے کہ وکیل حسن کے ساتھ ان کی ٹیم نے اترکاشی کی سلکیارا میں ملبے میں دبی سرنگ میں اس وقت سرکار کی مدد کی تھی جب سرکاری ایجنسیوں نے اپنے ہاتھ کھڑے کر دیے تھے اور 24 گھنٹے کے اندر انہوں نے اس آپریشن کو کامیابی سے پورا کیا تھا. اور سرنگ میں پھنسے تمام مزدوروں کو با حفاظت باہر نکالکر انہیں ایک نئی زندگی دی تھی۔